چار ڈالر کی پینٹنگ پر کیا گیا مذاق سچ نکلا اصل قیمت ڈھائی لاکھ ڈالر

6 برس بعد معلوم ہوا کہ چند ڈالر میں خریدی گئی پینٹنگ درحقیقت ایک شاہکار ہے جو اس ماہ نیلام ہوگی

پرانی اشیا کی دکان سے خریدی گئی پینٹنگ ایک نایاب فن پارہ نکلی جو لاکھوں ڈالر قیمت رکھتی ہے۔ فوٹو: سی این این

برطانیہ میں پرانی اشیا کی دکان سے صرف چار ڈالر میں خریدی گئی پینٹنگ کے بارے میں مذاق میں کہا گیا ایک جملہ درست ثابت ہوا۔ یہ تصویر واقعی فن کا ایک شاہکار ہے جو اس ماہ نیلام کیا جائے گا اور توقع ہے کہ ڈھائی لاکھ ڈالر (7 کروڑ 66 لاکھ روپے) میں فروخت ہوسکے گا۔

2017 میں خاتون نے اسے ایک تِھرفٹ اسٹور سے اسے خریدا تھا جس پر این سی وائتھ کے دستخط تھے۔ انہوں نے مذاق میں کہا تھا کہ شاید یہ این سی وائتھ کی اصل پینٹنگ ہے جو مشہور امریکی مصور گزرا ہے۔ اب 2023 میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے اور اس کی قیمت لاکھوں ڈالر سامنے آئی ہے۔

اسے 'بونہیم اسکنر' نیلام گھر فروخت کرے گا۔ یہاں ایک ماہرنے کہا ہے کہ خاتون نے مانچسٹر کے ایک اسٹور سے یہ پینٹنگ خریدی تھی جنہیں خود اس کی تاریخ معلوم نہ تھی۔ یہ پینٹنگ پھٹے ہوئے پوسٹر اور تصاویر کے ساتھ رکھی ہوئی تھی۔




خاتون اسے گھر لے گئیں اور دیوار پر ٹانگ دیا لیکن کئی برس تک اس کی حقیقت جاننے کی کوشش نہیں کی۔ اصل میں یہ نیول کنورس وائتھ کی پینٹنگ ہے جو 1945 میں فوت ہوا تھا۔ اس نے شاندارفن پارے تخلیق کئے تھے۔ توقع ہے کہ نیلامی میں اس کی قیمت ڈیڑھ سے ڈھائی لاکھ ڈالرتک جاپہنچے گی۔

خاتون نے اس سال مئی میں دوبارہ اس پینٹنگ کو دیکھا اور کچھ تصاویر فیس بک پر ڈالیں۔ اس کے بعد ماہرین تک یہ تصویر پہنچی تو انہوں نے اسے ایک نایاب شاہکار قرار دیا ہے۔ اس ماہ پینٹنگ کو نیلام کیا جارہا ہے۔
Load Next Story