پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا روڈ میپ پیش

ایک لاکھ سافٹ ویئر ڈیولپرز تیار اورفری لانسرز کی تربیت اور رقوم وطن لانے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا، ڈاکٹر عمر سیف

آئی ٹی سیکٹر کوصرف حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے،آئی ٹی سی این ایشیا2023نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

نگران وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام ڈاکٹر عمر سیف نے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات10ارب ڈالر تک بڑھانے کا روڈ میپ پیش کردیا۔

کراچی میں آئی ٹی سی این ایشیا2023نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ٹیلی کام آپریٹرز کو انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کیلیے مراعات دیں گے، اسپیکٹرم کی نیلامی کے عمل کو تیز کر کے موجودہ اسپیکٹرم کو دگنا کیا جائے گا،پاکستان میں 300 میگا ہرٹز بینڈ وڈد اسپیکٹرم فروخت کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ 3.5ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں لیکن ترسیلات پاکستان لانے میں مشکلات کی وجہ سے 2.6ارب ڈالر وطن آرہے ہیں، ایک لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کو تربیت دیں گے، سافٹ ویئر ڈیولپرز تیار کرینگے، آئی ٹی انڈسٹری نے تجارتی توازن بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا،آئی ٹی سیکٹر سبسڈی نہیں مانگتا اسے صرف حکومتی سرپرستی اور بہتر پالیسی کی ضرورت ہے، زیادہ لوگ آئی ٹی ترسیلات کا بڑا حصہ اخراجات کیلیے باہر رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ آئی ٹی اور روایتی انڈسٹری میں فرق ہے کہ اس میں خدمات ایکسپورٹ ہوتی ہیں خام مال امپورٹ نہیں کرنا پڑتا، پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ 3.5 ارب ڈالر ہیں ہمیں تمام آئی ٹی ترسیلات کو پاکستان لانا ہوگا، آئی ٹی ترسیلات لانے کیلیے 50 اجازت نامے لینا پڑتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی سی این سے آئی ٹی سیکٹر میں 10کروڑ ڈالر کے معاہدے متوقع

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے بات چیت کا آغاز کر رہے ہیں کہ آئی ٹی کی ترسیلات کو پاکستان لانے اور بیرونی ادائیگیوں کو آسان بنایا جائے، میرا ہدف ہے کہ ایک لاکھ یونیورسٹی گریجویٹ کو ریسورس بنایا جائے تاکہ آئی ٹی ایکسپورٹ کو بڑھایا جاسکے، اگر ایک لاکھ سافٹ ویئر ڈیولپرز کو تربیت دے کر آئی ٹی ایکسپورٹ 5 ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہیں،فری لانسرز پر 10 سے 30 فیصد انکم ٹیکس غیر مناسب ہے فری لانسرز کو آئی ٹی انڈسٹری کے برابر 0.25 فیصد انکم ٹیکس کی سہولت دیں گے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللّہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی صلاحیتوں پر یقین رکھتا ہے معاشی چیلنجز آئی ٹی کے میدان میں انقلابی ترقی سے حل ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر کے ٹیکس مسائل کے حل کیلیے کام کریں گی حکومت کوشش کر کے پاکستان میں مزید موبائل مینوفیکچررز کو لاسکتے ہیں دو سال میں 5 کروڑ موبائل فون پاکستان میں تیار کیے گئے 30 موبائل مینوفیکچررز پاکستان میں موبائل فون تیار کر رہے ہیں۔
Load Next Story