بڑھتی مہنگائی اورکم تنخواہوں سے 59 فیصد ملازمین مایوس سروے

ملازمین کی کام سے بد دلی کی ذمہ داری مالکان کے رویے پر عائد ہوتی ہے

ناخوش ملازمین خاموشی سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں:فوٹو:فائل

بڑھتی مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے سے مختلف اداروں میں کام کرنے والے ملازمین مایوسی کا شکار ہونے لگے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں گیلپ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ملازمین کا خیال نہیں رکھا جاتا تو کام سے ان کا لگاؤ بھی ختم ہوجاتا ہے اور وہ بدل ہوجاتے ہیں۔


گیلپ سروے کے مطابق تنخواہ وہ پہلی چیز ہوتی ہے جس سے کوئی اپنے کام سے خوش یا ناخوش ہوتا ہے۔ ناخوش ملازمین مارکیٹ میں نئی اسامیوں کی قلت کے باعث نوکری تو نہیں چھوڑتے تاہم خاموشی سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ کم کام کرنے اور جن کا دل کام میں نہیں لگتا ان ملازمین کی شرح 59 فیصد ہے۔ ملازمین کی جانب سے کام میں کمی کے رجحان میں اضافے کا ذمہ دار کمپنی ملازمین کا رویہ ہے۔ کچھ کمپنیاں اور مالکان یہ سمجھتے ہیں کہ لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں کے کم مواقعوں کے باعث کنٹرول ان کے پاس ہے ملازمین کے پاس کہیں اور جانے کا موقع نہیں اسی لیے وہ ملازمین کو مراعات نہیں دیتے جس سے ملازمین میں بد دلی بڑھتی ہے۔
Load Next Story