ڈینگی کے مریضوں کو بلا ضرورت میگا پلیٹ لیٹس لگانا درست نہیں درناز جمال

مینول پلیٹ لیٹس سے بھی جسم میں پلیٹ لیٹس کی کمی پوری ہوسکتی ہے،ڈاکٹرہرمریض کومیگاپلیٹ لیٹس لگانے سے گریزکریں

بلڈبینکوں کوپلیٹ لیٹس کاذخیرہ رکھنے اورپلیٹ لیٹس ضائع ہونے سے روکنے کے خطوط ارسال کردیے،سیکریٹری ایس بی ٹی اے (فوٹو : انٹرنیٹ)

ڈاکٹر درناز جمال نے کہا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں کو بلاضرورت میگا پلیٹ لیٹس لگانا درست نہیں۔

سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر درناز جمال نے ایکسپریس سے دوران گفتگو میں کہا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں کو بلاضرورت میگا پلیٹ لیٹس لگانا درست نہیں، مینول پلیٹ لیٹس سے بھی متاثرہ فرد کے جسم میں موجود پلیٹلیٹس کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے، طبی ماہرین ڈینگی کے ہر مریض کو میگا پلیٹ لیٹس لگوانے کی تجویز سے گریزکریں،نجی اسپتالوں کے ڈاکٹر بھی ضرورت کے تحت ہی میگا پلیٹ لیٹس یونٹ لگوائیں۔

سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی سیکریٹری ڈاکٹر درنار جمال نے کہا کہ ڈینگی کیسز میں اضافے کے پیش نظر ایس بی ٹی اے نے تمام بلڈ بینکوں کو متحرک کردیا ہے،خطوط کے ذریعے بلڈ بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پلیٹ لیٹس کا ذخیرہ کرکے رکھیں اور پلیٹ لیٹس کے ضائع ہونے سے روکیں۔

چند ہی بلڈ بینکوں کے پاس میگا یونٹ بنانے کی اے فیریسس مشین موجود ہے

کراچی میں حسینی بلڈ بینک،آغا خان بلڈ بینک،لیاقت نیشنل بلڈ بینک ،ضیا الدین اسپتال بلڈ بینک،جناح اور سول اسپتال کے بلڈ بینکوں سمیت چند ہی بلڈ بینکوں کے پاس اے فیریسس مشین موجود ہے جس کی مدد سے میگا یونٹ پلیٹ لیٹس تیار کیے جاتے ہیں جبکہ اے فیریسس مشین کی کٹس بھی کافی مہنگی ہوتی ہے مارکیٹ میں اس کی کٹس 30 سے 34 ہزار کی فروخت ہورہی ہیں یہ کٹس ایک بار استعمال کے بعد دوبارہ استعمال کرنے کے قابل نہیں رہتی ہے۔

کچھ منافع خور غیر معیاری پلیٹ لیٹس کی خرید و فروخت میں ملوث پائے گئے

ڈینگی وائرس کی وبائی صورتحال اختیار کرنے کی صورت میں جب شہریوں میں خوف پھیل جائے تو کچھ منافع خور اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں جو بھی افراد غیر معیاری پلیٹ لیٹس کی خرید و فروخت میں ملوث ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔

طبی ماہرین کے مشورے سے ہی میگا پلیٹ لیٹس لگوائے جائیں کیونکہ تقریباً 11 روز میں ڈینگی وائرس کا اثر ختم ہوجاتا ہے اور جسم میں خود پلیٹ لیٹس بنانے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔

ہر مریض کو میگا پلیٹ لیٹس کی ضرورت نہیں ہوتی،ڈاکٹر نتاشہ


اس حوالے سے آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی ماہر امراض خون ڈاکٹر نتاشہ علی نے کہا کہ ڈینگی کے ہر مریض کو میگا پلیٹ لیٹس کی ضرورت نہیں ہوتی، اگر مریض کے پلیٹ لیٹس 10 ہزار سے کم ہوں اور ان میں اندرونی یا بیرونی طور پر مسلسل خون بہہ رہا ہوں تو ہی ان کو میگا پلیٹ لیٹس کی تجویز کی جاتی ہے، اکثر مریضوں کی کیفیت کے سبب ان پر رینڈم ڈونر پلیٹ لیٹس اثر نہیں کررہے ہوتے ہیں اس صورتحال میں ڈاکٹر مجبوراً میگا پلیٹلیٹس کی تجویز کرتے ہیں۔

میگا یونٹ 46 ہزار اور رینڈم ڈونر یونٹ2800روپے میںملنے لگا

میگا یونٹ پلیٹ لیٹس کا ایک بیگ 46 ہزار روپے اور رینڈم ڈونر پلیٹ لیٹ یونٹ کے لیے 2800 روپے تک وصول کیے جارہے ہیں، بس ان کا بنیادی فرق یہ ہے کہ میگا یونٹ پلیٹ لیٹس ایک ہی فرد کے پلیٹ لیٹس سے تیار کیے جاتے ہیں جبکہ رینڈم ڈونر پلیٹ لیٹس کے لیے 5 سے 7 افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایک میگا یونٹ، رینڈم ڈونر پلیٹ لیٹس کے 5 سے 7 یونٹ کے برابر ہوتا ہے،ر ینڈم ڈونر پلیٹ لیٹس یونٹ 10 ہزار پلیٹ لیٹس بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ میگا یونٹ پلیٹ لیٹس 50 سے 70 ہزار پلیٹ لیٹس میں اضافہ کردیتا ہے۔

پاکستان میں خون کے عطیات انتہائی کم دیے جاتے ہیں

ڈاکٹروں کو چاہیے کہ شہریوں کو آگاہی دیں کہ اگر مریض کو ڈاکٹر نے پلیٹ لیٹس لگانے کی تجویز دی ہے تو وہ رینڈم ڈونر پلیٹ لیٹس بھی لگاسکتے ہیں، میگا پلیٹ لیٹس کی ضرورت ہی نہیں، ماضی میں دیکھا گیا کہ مریضوں کے پلیٹ لیٹس 20 ہزار سے زیادہ تھے لیکن پھر بھی تیماردار مریضوں کو میگا پلیٹ لیٹس لگوانے کے لیے پریشان تھے۔

ایک انسان میں اوسطاً ایک لاکھ 20 ہزار پلیٹ لیٹس ہونے چاہئیں اور اگر شہریوں کی غفلت اور غیرسنجیدگی کے سبب کسی کو اضافی پلیٹ لیٹس لگ جائیں تو اس کے جسم کے اندر ہی خون جم جائے گا، ڈاکٹر جب تک مریض کا علاج کررہے ہوتے ہیں تو وہ معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سی بی سی کرارہے ہوتے ہیں۔

7مینول یونٹ ایک میگا یونٹ پلیٹ لیٹس کے برابر ہوتے ہیں،ڈاکٹرذیشان

نعمت بیگم ہمدرد اسپتال کے ماہر امراض خون ڈاکٹر ذیشان حسین نے کہا کہ 6 سے 7 مینول یونٹ پلیٹ لیٹس ایک میگا یونٹ پلیٹ لیٹس کے برابر تصور کیے جاتے ہیں،کسی بھی تحقیق میں یہ نمایاں نہیں کیا گیا کہ مریض کو میگا پلیٹ لیٹس ہی لگائیں، مقصد متاثرہ فرد کے جسم میں موجود پلیٹ لیٹس کی کمی کو پورا کرنا ہے اب 6 مینول یونٹ لگائیں یا ڈائریکٹ ایک میگا یونٹ لگائیں۔

دونوں میں ایک ہی بات ہے اگر مریض کی حالت زیادہ تشویشناک ہوتی ہے تو ہی ڈاکٹر میگا یونٹ لگانے کی تجویز کرتے ہیں تاکہ کم وقت میں اس کمی کو پورا کردیا جائے ورنہ اگر مینول یونٹ پلیٹ لیٹس بھی لگاتے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ہے۔
Load Next Story