کراچی میں بائیک رائیڈر کا موٹرسائیکل جلانے کا واقعہ پولیس کا مؤقف سامنے آگیا

ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا


Staff Reporter September 03, 2023
ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا

کراچی پریس کلب کے باہر آن لائن موٹر بائیک رائیڈر نے فریئر پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنی موٹر سائیکل کو نذر آتش کر دیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔

ایس ایچ او حق نواز نے بتایا کہ شہری ہیری سن کا کہنا ہے کہ اس کا کینٹ اسٹیشن کے قریب قائم ہوٹل کے سامنے کچھ لوگوں سے جھگڑا ہوا تھا اور اس دوران اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اس نے مدد گار 15 پولیس پر کال بھی کی اور پولیس نے وہاں پہنچ کر مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور اس دوران میرا موبائل فون ، نقدی اور دیگر سامان بھی غائب ہوگیا۔

ایس ایچ او کے مطابق واقعہ ہفتے کی شب ساڑھے 10 بجے کے قریب کینٹ اسٹیشن کے قریب پیش آیا تھا جبکہ شہری کا کہنا ہے کہ وہ واقعہ کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوگیا اور اس نے پریس کلب آکر اس نے اپنی موٹر سائیکل کو آگ لگا دی جبکہ وہ آن لائن بائیک رائیڈر ہے تاہم پولیس نے شہری کا بیان قلمبند کرلیا ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہے ۔

دوسری جانب پولیس حکام کا بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے بتایا کہ متاثرہ نوجوان ہیرسن نے 15پر2مشکوک نوجوانوں کی اطلاع دی تھی، دونوں نوجوان پنجاب سےبذریعہ ٹرین کراچی پہنچےتھے، ہیرسن نے اپنے آپ کو پولیس اہلکار ظاہر کر کےنوجوانوں سے شناختی کارڈ طلب کیے۔

پولیس حکام کے مطابق نوجوان ہیرسن نے پنجاب سے آئے ہوئے نوجوانوں اور ہوٹل مالک سے تلخ کلامی کی ، حالات بگڑتے دیکھ کر نوجوان ہیرسن نے مددگار 15 پولیس کو اطلاع کی، مددگار15ٹیم نے مشکوک افرادکی اطلاع پرفوری رسپانس کیا تھا۔

پنجاب سے آنے والے نوجوان ڈر کر ہوٹل کی جانب فرار ہوئے، تو ہیرسن بھی ان نوجوان کے پیچھے بھاگا اور ہوٹل میں داخل ہوا۔

تحقیقات میں پتاچلاہےکہ نوجوان نےمددگار15پرکال کرکےغلط بیانی کی، نوجوان کی والدہ اور بھائی نے تھانے پہنچ کر اس کی حرکتوں پرمعذرت کرلی جس پر اسے اس کےموبائل فون سمیت اس کی والدہ کےحوالےکردیاگیا۔

ہوٹل مالک یاسر نے بھی کہا کہ نوجوان پولیس کیساتھ مشکوک افرادکےکمرےمیں داخل ہواتھاجہاں اس نےتلخ کلامی کی اور 15کےاہلکاروں سے بھی ہوٹل کے اندرلڑتا رہا۔

ایس ایچ او آرٹلری کےمطابق نوجوان ہیرسن نشے کا عادی ہے اوراس وقت بھی نشے میں تھا، ہیرسن کے والدہ ،بھائی اور دیگر رشتہ داروں نے تھانے آکر بتایا کہ ہیرسن نشہ کرتا ہے اوران کے ساتھ بھی مارپیٹ کرتا ہے اور انہیں بھی پریشان کرتا ہے اور نشے کی وجہ سے اس کے دماغی حالت بھی بگڑ جاتی ہے۔

ایس ایچ او کے مطابق نوجوان کی والدہ اور بھائی نےتحریری طورپراس کی حرکتوں پرمعذرت کرلی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں