نائیجیریا مسلح ملزمان کی مسجد میں فائرنگ سے 7 نمازی شہید
زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے
نائجیریا کی شمال مغربی ریاست کدونا میں نامعلوم مسلح ملزمان نے مسجد میں داخل ہوکر نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 7 نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست کدونا کے دور دراز کے گاؤں کی مسجد میں فائرنگ اس وقت کی گئی جب بڑی تعداد میں نمازی عبادت کر رہے تھے۔ ملزمان نے پوری کارروائی اطمینان سے کی اور فرار ہوگئے۔
کدونا پولیس کے ترجمان منصور ہارونہ نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے تاحال کسی شدت پسند جماعت نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
مسجد میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے 10 سے زائد نمازیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں دو نمازیوں کی حالت نازک ہونے کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ 3 برسوں سے نائیجیریا کے شمال مغرب میں مسلح گروہوں نے امن و امان کو تہہ و بالا کر رکھا ہے۔ ہزاروں افراد کو اغوا کرکے تاوان لیا گیا اور عدم ادائیگی پر درجنوں کو قتل بھی کیا گیا۔
سڑک پر سفر کرنا محفوظ ہے اور نہ ہی بھتا اور تاوان دیے بغیر کھیتی باڑی کرنا آسان رہا ہے۔ پولیس اور فوج ان علاقوں میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
ان حملوں نے نائجیریا کی سیکورٹی فورسز کو پریشان کر دیا ہے۔ ان علاقوں میں وہ گروپس بھی کارروائیوں میں سرگرم ہیں جو اپنا تعلق انتہا پسند جماعتوں جیسے داعش اور التحریر وغیرہ سے ظاہر کرتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست کدونا کے دور دراز کے گاؤں کی مسجد میں فائرنگ اس وقت کی گئی جب بڑی تعداد میں نمازی عبادت کر رہے تھے۔ ملزمان نے پوری کارروائی اطمینان سے کی اور فرار ہوگئے۔
کدونا پولیس کے ترجمان منصور ہارونہ نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے تاحال کسی شدت پسند جماعت نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
مسجد میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے 10 سے زائد نمازیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں دو نمازیوں کی حالت نازک ہونے کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ 3 برسوں سے نائیجیریا کے شمال مغرب میں مسلح گروہوں نے امن و امان کو تہہ و بالا کر رکھا ہے۔ ہزاروں افراد کو اغوا کرکے تاوان لیا گیا اور عدم ادائیگی پر درجنوں کو قتل بھی کیا گیا۔
سڑک پر سفر کرنا محفوظ ہے اور نہ ہی بھتا اور تاوان دیے بغیر کھیتی باڑی کرنا آسان رہا ہے۔ پولیس اور فوج ان علاقوں میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
ان حملوں نے نائجیریا کی سیکورٹی فورسز کو پریشان کر دیا ہے۔ ان علاقوں میں وہ گروپس بھی کارروائیوں میں سرگرم ہیں جو اپنا تعلق انتہا پسند جماعتوں جیسے داعش اور التحریر وغیرہ سے ظاہر کرتے ہیں۔