ناخلف بیٹے نے باپ کو پھنسانے کیلیے 7 سالہ بچے کو قتل کردیا
گرفتارملزم اشعرنے اپنےوالد کو بچے قتل کےالزام پھسانے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ملکر قتل کیا
سپرمارکیٹ انویسٹی گیشن پولیس نے 7 سالہ بچے کے قتل میں ملوث 3 ملزمان کوگرفتارکرلیا۔
انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق گرفتارملزم اشعرنے اپنےوالد کو بچے قتل کےالزام پھسانے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ملکر قتل کیا۔ تفصیلات کے مطابق 24 اگست کو سپرمارکیٹ تھانے کی حدود سے لا پتا ہونے والے7 سالہ بچے محمد سبحان کی لاش 25 اگست کو لیاقت آباد میں زیرتعمیر مکان نمبر اے452/01 سے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔
مقتول بچے کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بچے سے کسی قسم کی زیادتی یا تشدد کے شواہد نہیں ملے جبکہ پولیس نے بچے کے قتل کامقدمہ والد محمد عمران کی مدعیت میں درج کر کے تفتیش شروع کردی تھی۔
دوران تفتیش انویسٹی گیشن پولیس نے بچے کے قتل میں ملوث زیرتعمیرمکان کےچوکیدار محمد اسماعیل، ٹھیکدار محمد عاصم اورزیرتعمیرمکان کے مالک کے بیٹے اشعرکوگرفتارکرلیا۔ ایس ائی او سپرمارکیٹ ہارون بلو نے بتایاکہ گرفتار ملزم عاصم اور اشعر آپس میں دوست ہیں اورجس زیرتعمیرمکان کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے بچے محمد سبحان کی لاش ملی عین اس کے سامنےزیرتعمیرمکان کے مالک کے بیٹے اشعرکی دکان ہے جہاں ٹھکیدارعاصم اوراشعرایک ساتھ بیٹھا کرتے تھے اورزیرتعمیرمکان کی ایک چابی چوکیداراسماعیل اوردوسری چابی اشعرکے پاس ہواکرتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ زیرتعمیرمکان کی جگہ پہلےاشعرکی چاچی رہا کرتی تھی جنہیں اشعرنے یہ کہا تھا کہ آپ یہ جگہ چھوڑ دو میں ٹھیکدارعاصم کے ساتھ ملک کر فلیٹ بنا رہا ہوں لہذا جب فلیٹ بن جائیں گے توایک فلیٹ آپ کو دے دوں گا۔
ایس ائی اوسپرمارکیٹ نے بتایا کہ زیر تعیمرمکان کے مالک کاظم اور اس کے بیٹے کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا اور باپ نے بیٹےاشعرکو اپنےگھرسے نکال دیا تھااوردوسرے ٹھیکدار ثاقب سے مکان بناکرفروخت کرنے معاہدہ کرلیا تھاجس پرٹھیکدارثاقب 10 لاکھ روپے مکان مالک کو 10 لاکھ روپے دیے تھے۔
ایس آئی اونے بتایا گرفتارملزمان اشعراورعاصم نے منصوبہ بندی کے بعد بچے سبحان کوزیر تعمیرمکان کے ٹینک میں ڈبوکر قتل کیا تاکہ بچے کے قتل الزام میں اس کا والد کاظم اور ٹھیکدار ثاقب گرفتارہوجائے اوروہ زیرتعمیر مکان کا ملک بن جائیں اور ایک فلیٹ اپنی چاچی کودیکرباقی فروخت کردیں۔