ارجنٹائنی اداکارہ سلوینا لونا غلط پلاسٹک سرجری کے باعث چل بسیں
سلوینا لونا 2011 میں بُٹ لفٹ سرجری کے بعد سے گردوں کی بیماری میں مبتلا تھیں
ارجنٹائن کی مشہور اداکارہ سلوینا لونا غلط پلاسٹک سرجری کے باعث چل بسیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 43 سالہ سلوینا لونا گزشتہ 79 دن سے بیونس آئرس کے اسپتال میں زیرعلاج اور لائف سپورٹ پر زندہ تھیں جہاں جمعرات کو ڈاکٹروں نے انکے اہلخانہ کی اجازت سے وینٹی لیٹر ہٹانے کی منظوری دے دی۔
اداکارہ سلوینا لونا 2011 میں بُٹ لفٹ سرجری کروانے کے بعد گردوں کے عارضے میں مبتلا ہوگئی تھیں اور انہیں ہفتے میں تین بار ڈائلائسس کروانا پڑتے تھے۔
سلوینا لونا کو پہلی بار 2015 میں طبی امداد کی ضرورت پڑی تھی جب انکے گردے کی پتھری کا علاج کیا گیا۔ وہ گردوں کے علاوہ بھی سات امراض کا شکار تھیں جو کاسمیٹک سرجری کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے۔
اداکارہ کی پلاسٹک سرجری 2011 میں کاسمیٹک سرجن انیبل لوٹوکی نے انجام دی تھی۔ ڈاکٹر لوٹوکی نے سلوینا کو ایک مائع کے ساتھ انجکشن لگایا تھا جس میں پولی میتھائل میتھاکریلیٹ تھا جس پر ارجنٹائن کی ڈرگ اتھارٹی کی طرف سے پابندی ہے۔
بعدازاں سلوینا نے 2016 میں میامی کا سفر کیا جہاں اس کی ملاقات ارجنٹائن کے ڈاکٹر کرسٹیٹن پیریز سے ہوئی جس نے اس کے کولہوں سے خطرناک مادہ نکال دیا تاہم سلوینا اپنی سرجریوں کے نتیجے میں دوائیوں کی وجہ سے قوت مدافعت کی کمی میں مبتلا ہوگئی۔
بیونس آئرس کے اٹارنی جنرل آفس نے سلوینا کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اسکی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے شہر کے مردہ خانے میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ سلوینا لونا کی موت ٹی وی میزبان اور فیشن ماہر ماریانو کیپرولا کے 2010 کی بٹ لفٹ سرجری کی پیچیدگیوں سے مرنے کے صرف دو ہفتے بعد ہوئی ہے اور یہ سرجری بھی ڈاکٹر لوٹوکی نے ہی انجام دی تھی۔
فروری 2022 میں ڈاکٹر لوٹوکی کو اداکارہ سلوینا لونا اور تین دیگر خواتین کی جانب سے سامنے لائے گئے طبی بدعنوانی کے مقدمے میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ جولائی میں ایک عدالت نے ان پر پانچ سال کے لیے میڈیکل پریکٹس کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ ڈاکٹر لوٹوکی نے اپنی سزاؤں کو چیلنج کرتے ہوئے اپیل دائر کی تھی جس پر نیشنل چیمبر آف کرمنل اپیلز انکی سزاؤں کا جائزہ لے رہا ہے۔