وکلا کا بجلی گیس اور پیٹرول پر ٹیکسز کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان
نگران حکومت قیمتیں کم نہیں کرسکتی تو انکے پاس اضافے کا اختیار بھی نہیں، قیمتیں کم ہونے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے،وکلا
وکلا نے بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں مہنگائی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ بار کے وکلا کا پشاور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حالیہ مہنگائی کے خلاف متعدد قرار دادیں منظور کی گئیں۔
سرکاری افسران کو ملنے والی مراعات کو فری ختم کرنے کی، مفت بجلی استعمال کرنے والوں سے بھی فری یونٹ واپس لینے، ایک سے زائد گاڑی رکھنے والے افسر سے گاڑیاں واپس لینے، کرپشن میں ملوث ملزموں کو قرار واقع سزا دینے کی قرار دادیں منظور کی گئیں۔
وکلا نے قراردادوں میں مطالبہ کیا کہ آئینی مدت کے اندر شفاف الیکشن کا فوری انعقاد کرایا جائے، وکلا کی خصوصی کمیٹی وزیر اعلی اور گورنر کے سامنے اپنی سفارشات رکھے گی۔
صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن طارق آفریدی ایڈووکیٹ نے کہ مہنگائی کے خلاف اب تحریک کا آغاز کررہے ہیں اس میں سیاسی پارٹیوں کو بھی دعوت دیں گے، وزیراعلی اور گورنر سے بھی ملیں گے، عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے، مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر سیاسی پارٹیوں، تاجر اور طلباء تنظیموں کو ساتھ لے کر احتجاجی تحریک چلائے گے، مہنگائی جب تک کم نہیں کی جاتی ہم آرام سے نہیں بیٹھے گے۔
طارق آفریدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سرکاری افسران اور واپڈا والوں کو مفت یونٹ دیئے جاتے ہیں اور اس کا بوجھ غریب عوام پر پڑتا ہے، مفت یونٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
جنرل سیکریٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن لاجبر خان نے کہا کہ مہنگائی اب عوام کے لیے ناقابل برداشت ہوگئی ہے۔ فد گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء نے ہمیشہ غریب طبقے کے لئے آواز اٹھائی ہے اب بھی آواز اٹھانا ہوگی۔ شاہ فیصل اتمانخیل ایڈووکیٹ نے کہا کہ 2007ء میں بھی وکلاء نے تحریک کا آغاز پشاور سے کیا تھا، آج مہنگائی کے خلاف بھی پشاور سے وکلاء نے تحریک کا آغاز کیا ہے، ملکی بقا کے لئے وکلاء کو اب باہر نکلنا ہوگا۔
ممبر پاکستان بار کونسل خوشدل خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو قرضہ لیا ہے وہ کہاں خرچ ہوا؟ عوام وہ ٹیکس بھی دے رہے ہیں جو ان پر واجب بھی نہیں ہے۔ معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی حکمرانی ہم نہیں مانتے اور نہ عوام پر مسلط ہونے دیں گے۔ مہم آفریدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ نگران وزیراعظم اگر قیمتیں کم نہیں کرسکتی تو اضافے کا اختیار بھی ان کے پاس نہیں ہے جب تک قیمتیں کم نہیں کی جاتی ہم آرام سے نہیں بیٹھے گے۔