بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی

متنازعہ سمندری علاقے پر فلپائن کا بھی ملکیتی دعویٰ ہے ...


Editorial May 12, 2014
متنازعہ سمندری علاقے پر فلپائن کا بھی ملکیتی دعویٰ ہے فوٹو؛فائل

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم ''آسیان'' کے وزرائے خارجہ نے بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔عوامی جمہوریہ چین نے اس سمندری علاقے میں زیر آب تیل کی تلاش کے لیے ایک رگ نصب کرنے کی کوشش کی جس پر ویت نام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ علاقہ اس کی سمندری حدود میں آتا ہے اس اعتبار سے یہ متنازعہ علاقہ ہے ۔ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ اس کی کشتیوں پر حملہ بھی کیا گیا ہے۔ ویتنام کی طرف سے اس احتجاج پر اقوام متحدہ کی طرف سے بھی تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

واضح رہے اس متنازعہ سمندری علاقے پر فلپائن کا بھی ملکیتی دعویٰ ہے جس نے اقوام متحدہ کے ٹربیونل سے درخواست کی ہے کہ اس متنازعہ علاقے کی ملکیت کے بارے میں جلد فیصلہ کیا جائے مبادا کشیدگی میں مزید اضافہ ہو جائے اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں تاہم آسیان وزرائے خارجہ نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور پرامن طور پر قضیہ کے حل کی کوشش کی جائے۔ ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے یا طاقت کے استعمال کی کوشش خطرناک نتائج پیدا کر سکتی ہے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے 1979ء میں چین اور ویتنام کے مابین ایک محدود سرحدی لڑائی بھی ہو چکی ہے جس کی تلخیاں 35 سال گزرنے کے باوجود ابھی تک قائم ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں