جنسی ہراسانی واقعہ اسکول کو سیل کردیا گیا مزید 50 ویڈیوز برآمد

ایک متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ کرلیا

ایک متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ کرلیا

گلشن حدید کے نجی اسکول میں خواتین عملے کوہراساں اوربلیک میل کرنے کے واقعے کے بعد اسسٹنٹ کمشنربن قاسم نےمذکورہ اسکول سیل کردیا ۔

اسسٹنٹ کمشنر بن قاسم ٹاؤن نذیر ابڑو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا نجی اسکول میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا ہے جس میں ملوث ملزمان کوقرارواقعی سزا ملنی چاہیے۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے بروقت کارروائی کی اور اسکول کے پرنسپل کوگرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی گئی تھی اور ڈپٹی کمشنرکی ہدایت پر اسکول کو سیل کیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مذکورہ اسکول سے زیرتعلیم بچوں کا مستقبل جڑا ہے اورانہیں یقین ہے کہ محکمہ تعلیم اس حوالے سے ضرور حل تلاش کریگا کوشش کی جائے گی جو کارروائی کی گئی ہے اس کا اثربچوں پر نہ پڑے۔

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ اسکولوں کی رجسٹریشن کا کام محکمہ تعلیم کا ہے اور وہی دیکھے گا کہ کونسا اسکول رجسٹرڈ اورکونسا غیر رجسٹرڈ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی سفارشات ڈپٹی کمشنرکوارسال کریں گے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں محکمہ تعلیم کے بھی افسران شامل ہوں اورکمیٹی گلشن حدید سمیت پورے ڈویژن میں پرائیوٹ اسکولوں کا دورہ کرے اوران کے اساتذہ اور بچوں سے بات کرے اگران کی کوئی شکایات ہیں تو ان کا فوری حل تلاش کیا جائے۔

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ اس واقعہ نے تمام والدین کوافسردہ کردیا ہے اوروہ بھی افسردہ ہیں سب سے پہلے بچوں کی سیکیورٹی ضروری ہے اساتذہ کی عزت نفس کا خیال رکھنا چاہیے اس پرایک لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اسکول سیل کردیا ہے محکمہ تعلیم اس حوالے سے انکوائری کررہا ہے اورجو بھی ملوث ہوگااس کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔


ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن نند لعل نے ایکسپریس کوبتاکہ اسکول میں نصب سی سی ٹی وی کی ویڈیو لیک ہونے پر واقعے کا علم ہوا جس پراسکول کے پرنسپل ومالک عرفان غفور کوگرفتار کیا گیا اورگرفتارملزم نے کہا کہ اسے علی لودھی اورشکیل سمیت دیگرملزمان بلیک میل کر رہے ہیں اور 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ اسکول ایک سال قبل قائم ہوا تھا جس میں ڈھائی سو سے تین سوکے قریب بچے زیرتعلیم تھے اوراسکول میں خواتین سمیت مرد اساتذہ بھی پڑھاتے ہیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے اسکول میں نصب سی سی ٹی وی کی 50 سے زائد ویڈیوز حاصل کرلی ہیں اورگرفتارمرکزی ملزم اسکول کی خواتین اساتذہ کے علاوہ زیادہ ترنوکری کا جھانسہ دیکراوربلیک میل کرکے خواتین کو جنسی ہراساں کیا کرتا تھا۔

مقدمے کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر علی اصغر ابڑو نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کے پاس 50 سے زیادہ ویڈیو آچکی ہیں اوران ویڈیو میں ملزم 8 سے 10 خواتین کو باری باری بلیک میل اورجنسی ہراساں کا نشانہ بناتا رہا۔

انھوں نے بتایا کہ انویسٹی گیشن پولیس نے واقعے میں ملوث ایک اورملزم کا موبائل فون بھی برآمد کرلیا ہے اوراس فون میں بھی متعدد ویڈیوز موجود ہیں۔

انھوں نے کہا کہ انویسٹی گیشن پولیس تمام متاثرہ خواتین کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ سامنے آکراپنا بیان قلمبند کروائیں ۔

تفتیشی افسر نے بتایاکہ واقعے میں مزید 2 سے 3 ملزمان ملوث ہیں اورممکن ہے کہ دوران تفتیش مزید ملزمان کے نام اور کرداربھی سامنے آجائیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں ۔

گرفتار ملزم اورمتاثرہ خواتین کا میڈیکل کروایا جائے گا اوراسکول میں نصب ڈی وی آراورتمام ویڈیوزکوپنجاب فارنزک لیبارٹری بھجوایا جائے گا ۔

اسکول کے تمام اساتذہ،اسٹاف، چوکیدار اورکچن میں کام کرنے والے ملزم سمت سب کے بیانات قلبند کیے جائیں گے۔

ایک متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ کرلیا ہےجس کا 161 کا بیان قلمبند کیا جائے گا جبکہ پولیس نے دیگرمتاثرہ خواتین کے پتے اورموبائل فون نمبرزحاصل کرلیے ہیں جلد پولیس کا ان متاثرہ خواتین سے بھی رابطہ ہوجائے گا۔
Load Next Story