یوکرین اناج معاہدہروس اور ترکیہ کے صدور کی ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی
یوکرین اور روس کے درمیان دنیا کو اناج کی فرہمی کا معاہدہ 2020 میں طے پایا تھا
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ 6 افریقی ملکوں کو مفت اناج کی فراہمی دو ہفتوں میں کردیں گے۔
عالمی خبررساں کے ادارے کے مطابق روس اور ترکیہ کے صدور کی سوچی میں ہونے والی ملاقات میں اناج معاہدے سے متعلق طویل گفت و شنید ہوئی۔
جس میں صدر طیب اردوان نے بتایا کہ روسی ہم منصب کو نئی تجاویز دی ہیں جو قابل عمل بھی ہیں اور اس سے معاہدہ کا تنازع حل ہوجائے گا۔
تاہم روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تاریخی اناج معاہدہ اسی صورت بحال ہوسکتا ہے جب ہم سے کیے گئے وعدے پورے ہوں گے۔
اس موقع پر روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ اناج معاہدے پر مزید بات کرنے کے بجائے کہا کہ ہم 6 افریقی ریاستوں کے ساتھ معاہدوں کو مکمل کرنے کے قریب ہیں اور یہ مفت ہوگا۔
یاد رہے کہ یوکرین روس سے جنگ کے باعث دنیا میں اناج کی قلت ہوگئی تھی جس پر ترکیہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی ترسیل کا معاہدہ جولائی 2022 میں طے پایا تھا۔
اس معاہدے کے نتیجے میں فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد اناج کی پہلی کھیپ یکم اگست 2022 کو روانہ ہوئی تھی تاہم روس ایک سال بعد جولائی 2023 میں اس معاہدے سے دستبردار ہوگیا تھا۔
جس کے بعد یوکرین سے دنیا بھر میں اناج کی فراہمی تاحال معطل ہے۔
عالمی خبررساں کے ادارے کے مطابق روس اور ترکیہ کے صدور کی سوچی میں ہونے والی ملاقات میں اناج معاہدے سے متعلق طویل گفت و شنید ہوئی۔
جس میں صدر طیب اردوان نے بتایا کہ روسی ہم منصب کو نئی تجاویز دی ہیں جو قابل عمل بھی ہیں اور اس سے معاہدہ کا تنازع حل ہوجائے گا۔
تاہم روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تاریخی اناج معاہدہ اسی صورت بحال ہوسکتا ہے جب ہم سے کیے گئے وعدے پورے ہوں گے۔
اس موقع پر روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ اناج معاہدے پر مزید بات کرنے کے بجائے کہا کہ ہم 6 افریقی ریاستوں کے ساتھ معاہدوں کو مکمل کرنے کے قریب ہیں اور یہ مفت ہوگا۔
یاد رہے کہ یوکرین روس سے جنگ کے باعث دنیا میں اناج کی قلت ہوگئی تھی جس پر ترکیہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی ترسیل کا معاہدہ جولائی 2022 میں طے پایا تھا۔
اس معاہدے کے نتیجے میں فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد اناج کی پہلی کھیپ یکم اگست 2022 کو روانہ ہوئی تھی تاہم روس ایک سال بعد جولائی 2023 میں اس معاہدے سے دستبردار ہوگیا تھا۔
جس کے بعد یوکرین سے دنیا بھر میں اناج کی فراہمی تاحال معطل ہے۔