سائبرکریمینلز نے داؤد انجنیئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو 45 لاکھ روپے سے محروم کردیا
بینک کی ہیلپ لائن سے کال آئی، جس کے بعد اکاؤنٹ سےغیرمجاز ٹرانزیکشن ہوئی، فراڈ کرنیوالوں کا سراغ لگایا جائے،ثمرین حسین
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کراچی کی وائس چانسلر بھی سائبر کرائم کا نشانہ بن گئیں، آن لائن فراڈ کرنے والوں نے انہیں 45 لاکھ روپے سے محروم کردیا۔
ذرائع کے مطابق داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلرثمرین حسین بھی سائبرکرائم کا شکارہوگئیں، آن لائن فراڈ کرنے والوں نے انھیں 45لاکھ روپے سے محروم کردیا۔ وائس چانسلرنےغیرمجازٹرانزیکشن کے خلاف ایف آئی اے سائبرکرائم کراچی کو درخواست دی ہے۔
ثمرین حسین کی جانب سے دی گئی درخواست کے مطابق 29اگست کو ایک بینک کی ہیلپ لائن نمبر سے کال موصول ہوئی، کال کے دوران ویب سائٹ کا لنک شئیر کیا گیا،ہیلپ لائن ایجنٹ نے اپنا تعارف بطورنمائندہ اسٹیٹ بینک کروایا۔
ثمرین حسین کے مطابق کال کرنے والے کے پاس تمام معلومات پہلے سے موجود تھیں، کال کے بعد ان کے اکاؤنٹ سے غیرمجازٹرانزیکشن ہوئی، ٹرانزیکشن کی اطلاع بھی موبائل فون پرموصول ہوئی۔
وائس چانسلر نے سائبرکرائم سرکل سے درخواست کی ہے کہ فراڈ کرنے والے گروہ کا سراغ لگاکرقرارواقعی سزادلوائی جائے،اوران کے اکاؤنٹ سے ہونے والی 45 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن کو بھی واپس کروایا جائے۔