جامعہ کراچی نے 10 برس بعد ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات بحال کردیے

شعبہ امتحانات10 برس بعد رواں سال بی کام، بی اے اور بی ایس سی کے ضمنی امتحانات ایک بار پھر منعقد کرے گا


Safdar Rizvi May 12, 2014
تمام ضابطوں کے ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات جولائی میں صبح کے وقت 10بجے سے ایک بجے تک ہونگے، فوٹو: ایکسپریس/فائل

جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے10سال سے معطل شدہ ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات کا سلسلہ ایک بار پھر بحال کردیا ہے اور شعبہ امتحانات10 برس بعد رواں سال جولائی میں بی کام، بی اے(ریگولر اور پرائیویٹ) اور بی ایس سی کے ضمنی امتحانات ایک بار پھر منعقدکرے گا جس سے گریجویشن کرنے والے کراچی کے لاکھوں طلبہ وطالبات اپنی سند (ڈگری) کے حصول کے لیے ایک سال انتظارکرنے کے بجائے سال کے درمیان امتحان دے کر ڈگری حاصل کرسکیں گے۔

ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات کے انعقادکے سلسلے میں شعبہ امتحانات کی جانب سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور سالانہ امتحانی نتائج کے اجرا کے بعد بی کام ریگولرکے امتحانی فارم بھی کالجوں کو جاری کردیے گئے ہیں جبکہ بی کام پرائیویٹ کے امتحانی فارم سالانہ نتائج کے رواں ماہ متوقع اجرا کے بعد جاری کیے جائیں گے۔

''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی نے بتایا کہ جامعہ کراچی بی کام ریگولر پارٹ ون اور ٹو جبکہ بی اے (پرائیویٹ) پارٹ ون کے نتائج جاری کرچکی ہے تاہم ابھی بی اے (ریگولر) پارٹ ون اور ٹو، بی اے (پرائیویٹ) پارٹ ٹو، بی کام (پرائیویٹ) پارٹ ون اور ٹو اور بی ایس سی پارٹ اور ٹوکے نتائج کااجرا باقی ہے امید کی جارہی ہے کہ یہ نتائج رواں ماہ مئی میں جاری کردیے جائیں گے جس کے بعد تمام ضابطوں کے ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات جولائی میں لیے جائیں گے اور رمضان المبارک کے سبب یہ امتحانات صبح کے اوقات میں 10بجے سے ایک بجے تک لیے جائیں گے۔ ناظم امتحانات کاکہنا تھاکہ شعبہ امتحانات جولائی میں امتحانات کے انعقاد کے بعد اگست کے آخری ہفتے تک نتائج جاری کردے گا جس کے بعد نومبر اور دسمبر میں سالانہ امتحانات کے انعقاد کے لیے تیاری کی جائے گی،

واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے سابق ناظم امتحانات پروفیسر انور زیدی نے تقریباً 15برس کے وقفے کے بعد ڈگری کلاسز کے ضمنی امتحانات کاسلسلہ گزشتہ عشرے کے اوائل میں شروع کیا تھا تاہم انھیں عہدے سے ہٹادیا گیا اور ضمنی امتحانات کاسلسلہ ایک بار پھر معطل ہوگیا اس اثنا میں سرکاری کالجوں اور پرائیویٹ بنیادوں پرگریجویشن کرنے والے طلبہ وطالبات کو پیشہ ورانہ زندگی میں قدم رکھنے کے لیے ڈگری کے حصول کی خاطر ایک سال تک سالانہ امتحانات کے انعقاد کا انتظارکرنا پڑتا تھا اور انھیں ملازمت کی تلاش میں دشواریوں کا سامنا رہتا تھا تاہم اب اس سلسلے کو دوبارہ بحال کیا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |