ایشیاکپ تمام میچز پاکستان میں کیوں نہیں کروائے گئے جے شاہ کا بیان سامنے آگیا
ٹورنامنٹ کروانے کیلئے پرعزم تھا، اس لیے پاکستان کو ہائبرڈ ماڈل کے تحت میچز دیئے، ایشین کرکٹ کونسل صدر
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے ایشیاکپ کے میچز پاکستان میں نہ کروانے پر بیان جاری کردیا۔
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے بذریعہ ای میل اے سی سی ممبران کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ براڈ کاسٹرز، میڈیا رائنٹس ہولڈرز پاکستان میں ایشیاکپ کے تمام میچز کروانے سے ہچکچارہے تھے جبکہ سیکیورٹی مسائل اور معاشی حالات بھی انکی بڑی وجہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ بطور اے سی سی صدر کی حیثیت سے میں ٹورنامنٹ کروانے کیلئے پرعزم تھا، اس لیے سری لنکا کو مشترکہ میزبان بنایا اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں بھی کروائے گئے، تاہم یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پی سی بی کی قیادت میں کئی تبدیلیاں ہوئیں جس کے نتیجے میں کچھ مذاکرات آگے پیچھے ہوئے جس میں میچوں کیلئے ٹیکس چھوٹ اور انشورنس جیسے اہم پہلو شامل تھے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ کے معاملے پر ایشین کرکٹ کونسل اور پی سی بی میں سرد جنگ شروع
ایشین کونسل کے ممبران ستمبر کے مہینے میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں گرمی کے بارث ون ڈے میچز کھیلنے پر خدشات کا اظہار کررہے تھے جبکہ شیڈول کے باعث کھلاڑیوں کے زخمی اور انکی کاکرکردگی متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹ بورڈ کا 4 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا
واضح رہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں جبکہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں گزشتہ ایک سال میں پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں۔
بی سی سی آئی جے شاہ کے بیان پر پاکستانی کرکٹ فینز انہیں سیاسی قرار دے رہے ہیں کیونکہ بورڈ ڈرتا ہے کہیں انہیں ہوم گراؤنڈ پر پاکستان سے شکست نہ ہوجائے۔
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے بذریعہ ای میل اے سی سی ممبران کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ براڈ کاسٹرز، میڈیا رائنٹس ہولڈرز پاکستان میں ایشیاکپ کے تمام میچز کروانے سے ہچکچارہے تھے جبکہ سیکیورٹی مسائل اور معاشی حالات بھی انکی بڑی وجہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ بطور اے سی سی صدر کی حیثیت سے میں ٹورنامنٹ کروانے کیلئے پرعزم تھا، اس لیے سری لنکا کو مشترکہ میزبان بنایا اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں بھی کروائے گئے، تاہم یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پی سی بی کی قیادت میں کئی تبدیلیاں ہوئیں جس کے نتیجے میں کچھ مذاکرات آگے پیچھے ہوئے جس میں میچوں کیلئے ٹیکس چھوٹ اور انشورنس جیسے اہم پہلو شامل تھے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ کے معاملے پر ایشین کرکٹ کونسل اور پی سی بی میں سرد جنگ شروع
ایشین کونسل کے ممبران ستمبر کے مہینے میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں گرمی کے بارث ون ڈے میچز کھیلنے پر خدشات کا اظہار کررہے تھے جبکہ شیڈول کے باعث کھلاڑیوں کے زخمی اور انکی کاکرکردگی متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹ بورڈ کا 4 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا
واضح رہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں جبکہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں گزشتہ ایک سال میں پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں۔
بی سی سی آئی جے شاہ کے بیان پر پاکستانی کرکٹ فینز انہیں سیاسی قرار دے رہے ہیں کیونکہ بورڈ ڈرتا ہے کہیں انہیں ہوم گراؤنڈ پر پاکستان سے شکست نہ ہوجائے۔