اسرائیل میں محققین نے بحیرہ مردار کے ساحل کے قریب ایک غار میں چار 1,900 سال پرانی اور بہترین طور پر محفوظ رومی تلواریں اور ایک برچھی کا سرا دریافت کیا ہے
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی نوادرات کی اتھارٹی نے بتایا کہ یہ ہتھیار آثار قدیمہ کی سائٹ Ein Gedi کے قریب اس وقت ملے جب سائنسدان اسی غار میں 10 سال پہلے ملے قدیم نقش و نگار کی تحقیقات کیلئے گئے۔
اسرائیلی نوادرات اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں سروے پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ایٹن کلین کا کہنا تھا کہ Ein Gedi کے شمال میں موجود غار میں سینکڑوں صدیوں تک تلواروں اور برچھے کا چھپ جانا اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ ہتھیاروں کو رومی سپاہیوں سے مال غنیمت کے طور پر یا میدان جنگ سے لیا گیا تھا اور جان بوجھ کر یہودی باغیوں نے دوبارہ استعمال کے لیے چھپایا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظاہر ہے یہودی باغی نہیں چاہتے تھے کہ رومی حکام انہیں ان ہتھیاروں کے ساتھ پکڑ لیں۔ ہم ابھی غار اور اس میں پائے جانے والے ہتھیاروں کے ذخیرے پر تحقیق شروع کر رہے ہیں جس کا مقصد یہ جاننے کی کوشش کرنا ہے کہ یہ ہتھیار کن لوگوں کے تھے اور کس مقام سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم اس بات کا بھی تعین کریں گے کہ آیا یہ 132-135 عیسوی میں Bar Kokhba بغاوت کے وقت سے تعلق رکھتے ہیں یا نہیں۔