سعودی عرب میں مزید 2 ملزمان کے سر قلم

یمنی اور سعودی باشندوں کو قتل کا الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی


ویب ڈیسک September 07, 2023
سعودی اور یمنی شہری پر قتل کا الزام تھا، فوٹو: فائل

سعودی عرب میں دو الگ الگ مقدمات میں جرائم ثابت ہونے پر دو قیدیوں کی سزائے موت کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کردیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق جن دو مجرموں کا قصاص قانون کے تحت سر قلم کیا گیا ان میں ایک سعودی اور دوسرا یمنی باشندہ ہے۔ دونوں کو قتل کے الگ الگ کیسز میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جازان میں ایک یمنی شخص شتوعی حسن محمد عولہ کا سر قلم کیا گیا جس پر اپنے ہی ملک کے شہری احمد علی محمد ابراہیم کو تیز دھار چاقو سے بیدردی سے قتل کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا۔

اسی طرح مشرقی گورنری میں ایک سعودی شہری عبداللہ بن سھاج بن شبيب العتيبي کا سر قلم کیا گیا جس نے علي بن عيدان بن معزي الشمري نامی سعودی باشندے کو قتل کیا تھا۔

وزارت داخلہ کے مطابق ان دونوں ملزمان کو قانون تک مکمل رسائی فراہم کی گئی اور ان ملزمان نے سزا پانے کے بعد مختلف عدالتوں میں سزائے موت کے خلاف اپیل بھی کی تھی تاہم تمام عدالتوں نے سزا برقرار رکھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں رواں برس اب تک 70 کے قریب ملزمان کا سر قلم کیا جا چکا ہے جو گزشتہ برس کی تعداد سے زیادہ ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں سزائے موت پر عالمی اداروں نے تنقید بھی کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں