الطاف حسین کی جانب سے پاسپورٹ کے اجرا کی درخواست موصول نہیں ہوئی پاسپورٹ حکام
پاسپورٹ حکام کی جانب سے لاعلمی کے اظہار پر ایم کیو ایم کے ارکان نے سینیٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
پاسپورٹ حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے اب تک پاسپورٹ کے اجرا کی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران سینیٹر شاہی سید نے پاسپورٹ حکام سے استفسار کیا کہ ان کی اطلاع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاشناختی کارڈ زائد المیعاد ہوچکا ہے پھر ان کو اب تک پاسپورٹ کیوں نہیں جاری کیا گیا۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ الطاف حسین پاکستانی ہیں، پاسپورٹ حاصل کرنا ان کا حق ہے وہ چاہے پاکستان آئیں یا نہ آئیں پاکستانی پاسپورٹ ان کو ملنا چاہئے، جس پر پاسپورٹ حکام نے بتایا کہ الطاف حسین کی جانب سے اب تک پاسپورٹ کے اجرا کی درخواست موصول ہی نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے اب تک انھیں پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا۔
اس موقع پر سیاسی بنیادوں پر غیر متعلقہ افراد کو بلیو پاسپورٹ کے اجرا کا معاملہ بھی زیر غور آیا، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ماضی میں سیاسی بنیادوں پر غیر ضروری پاسپورٹ دفاتر کھولے گئے اور غیر متعلقہ افراد کو بلیو پاسپورٹ جاری کئے گئے یہاں تک کہ گرل فرینڈز کو بھی اس سے مستفید کیا جاتا رہا، سرکاری ملازمین غلط کام کرنے سے انکار کردیں، جو شہری سفارتی پاسپورٹ کی اہلیت نہیں رکھتے ان کے پاسپورٹ منسوخ ہونے چاہیئں، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا ان کے ساتھ ہوگا، بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے بلیو پاسپورٹ حاصل کرنے والوں اور غیرضروری دفاتر کی تفصیلات ایک یفتے میں طلب کرلیں۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتےہوئے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ الطاف حسین نے 4 اپریل کو پاسپورٹ کے لئے دستاویزات اور فیس لندن میں جمع کرائی، جس کے بعد انھیں ٹریکنگ نمبر بھی جاری کیا گیا۔ اب وزارت داخلہ کے حکام ان کی جانب سے درخواست ملنے سے ہی انکاری ہیں۔ بعد میں ایم کیو ایم نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران سینیٹر شاہی سید نے پاسپورٹ حکام سے استفسار کیا کہ ان کی اطلاع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاشناختی کارڈ زائد المیعاد ہوچکا ہے پھر ان کو اب تک پاسپورٹ کیوں نہیں جاری کیا گیا۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ الطاف حسین پاکستانی ہیں، پاسپورٹ حاصل کرنا ان کا حق ہے وہ چاہے پاکستان آئیں یا نہ آئیں پاکستانی پاسپورٹ ان کو ملنا چاہئے، جس پر پاسپورٹ حکام نے بتایا کہ الطاف حسین کی جانب سے اب تک پاسپورٹ کے اجرا کی درخواست موصول ہی نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے اب تک انھیں پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا۔
اس موقع پر سیاسی بنیادوں پر غیر متعلقہ افراد کو بلیو پاسپورٹ کے اجرا کا معاملہ بھی زیر غور آیا، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ماضی میں سیاسی بنیادوں پر غیر ضروری پاسپورٹ دفاتر کھولے گئے اور غیر متعلقہ افراد کو بلیو پاسپورٹ جاری کئے گئے یہاں تک کہ گرل فرینڈز کو بھی اس سے مستفید کیا جاتا رہا، سرکاری ملازمین غلط کام کرنے سے انکار کردیں، جو شہری سفارتی پاسپورٹ کی اہلیت نہیں رکھتے ان کے پاسپورٹ منسوخ ہونے چاہیئں، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا ان کے ساتھ ہوگا، بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے بلیو پاسپورٹ حاصل کرنے والوں اور غیرضروری دفاتر کی تفصیلات ایک یفتے میں طلب کرلیں۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتےہوئے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ الطاف حسین نے 4 اپریل کو پاسپورٹ کے لئے دستاویزات اور فیس لندن میں جمع کرائی، جس کے بعد انھیں ٹریکنگ نمبر بھی جاری کیا گیا۔ اب وزارت داخلہ کے حکام ان کی جانب سے درخواست ملنے سے ہی انکاری ہیں۔ بعد میں ایم کیو ایم نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔