شام میں خانہ جنگی کے باعث حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کا مزار اور مسجد تباہ

سیف اللہ رضی اللہ تعالیٰ کے مزار کی چھت اوراس کے درودیوار باہمی لڑائی کے دوران ہونے والی بم باری سے تباہ ہوگئی ہے


ویب ڈیسک May 12, 2014
خانہ جنگی کے دوران مزار اور مسجد میں موجود تاریخٰ کتب بھی نذر آتش کردی گئی ہیں۔ فوٹو: فائل

شام میں سرکاری فوج اور حکومت کے خلاف برسرپیکار باغیوں کی لڑائی نے جہاں لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا ہے وہیں کئی مذہبی مقامات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جس میں ایک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے سیف اللہ کا لقب پانے والے جلیل القدر صحابی حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مزار اور اس سے متصل مسجد بھی ہے۔

شام کی سرزمین بنی نوع انسان کی قدیم ترین تہزیب کا گہوارہ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ تمام الہامی مذاہب کے اہم مقامات اس ملک میں واقع ہیں، یہی وجہ ہے کہ صرف ان تاریخی اور مذہبی مقامات کی زیارت کے لئے ہر سال لاکھوں افراد شام کا رخ کرتے تھے لیکن گزشتہ 3 برس سے سرزمین شام خانہ جنگی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے اب تک ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے دور بے یار و مددگار ہوگئے ہیں وہیں مذہبی مقامات بھی کھنڈرات بن گئے ہیں۔

ملبے کا ڈھیر بنے ان مقامات میں ایک صحابی رسول حضرت خالد بن ولید کا مزار اور اس سے ملحقہ عمار بن یاسر مسجد بھی ہے۔ شام کے شہر حمص میں واقع سیف اللہ رضی اللہ تعالیٰ کے مزار کی چھت اوراس کے درودیوار باہمی لڑائی کے دوران ہونے والی بم باری سے تباہ ہوگئی ہے، جن دیواروں پر قرآنی آیات کندہ تھیں وہاں اب سیاسی نعرے لکھے جاچکے ہیں اور تو اور مزار اور مسجد میں موجود سیکڑوں برس قدیم دینی و تاریخی کتب تک کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔

لمحہ فکریہ ہے کہ ایک مسلمان کی حیثیت سے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرپاتے لیکن ان کی آخری آرام گاہوں پر بم برسانے سے بھی باز نہیں آتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں