شرح سود میں ممکنہ اضافے کے خدشات سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی
45800کی سطح اور50فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں، سرمایہ کاروں کے 8 ارب 72 کروڑ 90لاکھ روپے ڈوب گئے
شرح سود میں ممکنہ اضافے کے خدشات اور اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی جس سے انڈیکس کی 45800 پوائنٹس کی سطح گرگئی۔
مندی کے سبب 50.51 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 8ارب 72کروڑ 90لاکھ 71ہزار روپے ڈوب گئے، ڈالر کی قدر تھم کر نیچے آنے اور سینٹی منٹس بہتر ہونے سے کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر 228 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن شعبہ جاتی بنیادوں پر پرافٹ ٹیکنگ کے سبب جاری تیزی ایک موقع پر 104 پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 50.34پوائنٹس کی کمی سے 45757.24پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ،کاروباری حجم بدھ کی نسبت 27فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 17کروڑ 70لاکھ 62ہزار 657 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 323 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔
مندی کے سبب 50.51 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 8ارب 72کروڑ 90لاکھ 71ہزار روپے ڈوب گئے، ڈالر کی قدر تھم کر نیچے آنے اور سینٹی منٹس بہتر ہونے سے کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر 228 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن شعبہ جاتی بنیادوں پر پرافٹ ٹیکنگ کے سبب جاری تیزی ایک موقع پر 104 پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 50.34پوائنٹس کی کمی سے 45757.24پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ،کاروباری حجم بدھ کی نسبت 27فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 17کروڑ 70لاکھ 62ہزار 657 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 323 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔