ڈالر 300 سے اوپر نہیں جائے گا گورنر سندھ
اسمگلنگ کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، دو سے تین ہفتوں میں پی آئی اے کی نجکاری کردی جائیگی، کامران ٹیسوری
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ دو سے تین ہفتوں میں پی آئی اے اورخسارے میں چلنےوالے اداروں کی نجکاری کردی جائے گی، ڈالر 300 سے اوپر نہیں جائےگا۔
ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ گورنر سندھ نے تاجروں کو معاشی بہتری کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ ڈالر تین سو سے نیچے آئے گا، اب وفاقی وزرا خود تاجروں سے ملاقات کے لیے کراچی تشریف لائیں گے، آرمی چیف کےاقدامات سے عوام اور کاروباری طبقے کا اعتماد بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالرمزید نیچے جائےگا اب 3سوسے اوپر نہیں ہوگا،ملک میں جلد بڑی سرمایہ کاری ہوگی ، انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ جو ظلم ہورہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، بزنس کمیونٹی اور صنعت کار پر اب ظلم برداشت نہیں ہوگا، کوئی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے پیسے دے کر نقشہ پاس نہیں کرائےگا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں کافی چیزوں پر اتفاق ہوا، 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اسے 400 یونٹ تک بڑھانے کی درخواست کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر ان ممالک کے سفیروں کو بلا کر تفصیلات بتایئں اور حقائق سامنے رکھے، آرمی چیف کے اقدامات کے بعد ڈالر 20 سے 25 روپے سستا ہوگیا، ڈالر 295 ، 298 ،300 سے اوپر نہیں جائے گا، سسٹم اور مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن ضرور ہوگا۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، حکومت اور آرمی نے فیصلہ کرلیا ہے، معاشی دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، پی آئی اے کو نجی ادارے کو دینے کی تیاریاں ہوچکی ہیں، دو سے تین ہفتوں میں نج کاری مکمل کرلی جائے گی۔
اس موقع پر تاجر رہنما زبیر موتی والا نے کہا کہ ہم نے 8 مطالبات گورنر سندھ کے سامنے رکھے جس میں فکسڈ چارجز ، بجلی کے یونٹ، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس ، پاور اور سرچارج سمیت دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا گورنر ہاؤس میں کرنٹ اب آیا ہے، گورنر سندھ نے بجلی کے معاملے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچاس فیصد چھوٹی صنعت بند ہوگئی ہے ،سولر پینل پر تاجروں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے۔
اس موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس کے سابق صدر ادریس میمن بھی موجود تھے جبکہ کراچی چیمبر کے ارکان کو گورنر سندھ کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی گئی۔