چترال میں دہشت گرد حملے پر افغان سفارت کار دفتر خارجہ طلب
پاکستان نے چترال میں دہشت گرد حملے اور طورخم پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا
پاکستان نے حال ہی میں افغان سرحد سے چترال پر دہشت گردانہ حملے اور طورخم سرحد پر بلااشتعال فائرنگ پر سینئر افغان سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
ذرائع کے مطابق دفترخارجہ میں سینئر افغان سفارتکار کی طلبی ہوئی، جہاں پاکستان نے طورخم میں بلا اشتعال فائرنگ اور چترال میں دہشتگردانہ حملے پر سخت احتجاج کیا۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں چھوڑا گیا اسلحہ افغان دہشت گردوں کے ہاتھ لگ چکا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
وزارت خارجہ حکام کی جانب سے افغان سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔
واضح رہے کہ 6 ستمبر کو پاک افغان سرحد پر افغانستان سے دہشت گردوں نے دو چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا تھا، سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران چار جوانوں نے جام شہادت بھی نوش کیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ جدید ترین ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ نے ضلع چترال کے جنرل علاقے کالاش میں پاکستان افغانستان سرحد کے قریب واقع دو پاکستانی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا تاہم سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو جنہم واصل کیا جبکہ مقابلے میں سیکیورٹی فورسز کے چار جوان شہید ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: چترال: افغان سرزمین سے چیک پوسٹوں پر حملہ ناکام، جوابی کارروائی میں 12 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی ار کے مطابق افغانستان کے نورستان اور کنڑ صوبوں کے گووردیش، پتیگال، برگ متل اور بتاش کے علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت سے پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا، پاکستان نے ان معلومات کو عبوری افغان حکومت کے ساتھ بروقت شیئر کیا تھا۔