عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

آفیشل سیکرٹ ایکٹ، آرمی ترمیمی ایکٹ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

آفیشل سیکرٹ ایکٹ، آرمی ترمیمی ایکٹ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

چیئرمین پی ٹی آئی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

پی ٹی آئی نے آفیشل سکریٹ ایکٹ ،آرمی ترمیمی ایکٹ کیخلاف سپریم کورٹ میں ایڈوکیٹ شعیب شاہین کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست دائر کی۔


درخواست میں صدر مملکت، وفاق اور قومی اسمبلی کو فریق بناتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ، آرمی ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا جائے،کیس کے حتمی فیصلے تک آفیشل سیکرٹ ایکٹ،آرمی ترمیمی ایکٹ معطل کیا جائے۔

آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر مملکت سوشل میڈیا پر وضاحت کر چکے ہیں انھوں نے دونوں قوانین کی منظوری نہیں دی،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خفیہ اداروں کو بغیر وارنٹ کسی بھی گھر میں گھس کر تلاشی لینے کا اختیار دینا غیر آئینی ہے،آفیشل سیکرٹ ایکٹ، آرمی ترمیمی ایکٹ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں.
Load Next Story