گیس کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد اضافے کا خدشہ
نگراں حکومت نے گیس سیکٹر کا سالانہ 350 ارب روپے کا نقصان عوام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث قیمت بڑھے گی
نگراں حکومت نے گیس کے شعبے کے نقصانات عوام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد آئندہ ہفتے گیس کی قمیت میں 50 فیصد سے زائد اضافہ متوقع ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نگراں حکومت نے گیس کے شعبے کے نقصانات عوام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گیس کے سیکٹر کا سالانہ نقصان 350 ارب روپے ہے جب کہ مجموعی گردشی قرضہ 2700 ارب تک پہنچ چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق نقصانات کی منتقلی کے بعد گیس کی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا، سوئی ناردرن کے ٹیرف میں 415 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کے لیے 417 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق اوگرا پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) نے حتمی منظوری اور قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا، ایل این جی اور قدرتی گیس کے درآمدی ٹیرف کے فرق کو بھی ختم کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، وزارت توانائی اضافے سے متعلق باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نگراں حکومت نے گیس کے شعبے کے نقصانات عوام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گیس کے سیکٹر کا سالانہ نقصان 350 ارب روپے ہے جب کہ مجموعی گردشی قرضہ 2700 ارب تک پہنچ چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق نقصانات کی منتقلی کے بعد گیس کی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا، سوئی ناردرن کے ٹیرف میں 415 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کے لیے 417 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق اوگرا پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) نے حتمی منظوری اور قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا، ایل این جی اور قدرتی گیس کے درآمدی ٹیرف کے فرق کو بھی ختم کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، وزارت توانائی اضافے سے متعلق باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔