مہنگائی کنٹرول کرنے کا جدید نظام افسر شاہی کی نذر
سابق حکومت نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظر رکھنے کیلیے ڈیش بورڈ بنوایا تھا
سابق حکومت کی جانب سے ملک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کیلیے تیار کردہ منفرد اور جدید نظام نگران حکومت کی افسر شاہی کی نذر ہوگیا۔
بیورو کریسی نے اس نئے جدید نظام کے اطلاق کو روک دیا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور قیمتوں پر نظر رکھنے کیلیے جدید ڈیش بورڈ بنوایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحالی کمیٹی، اسٹاک کمپنیوں کیلیے ریلیف، مہنگائی، بجلی اور ڈالر جیسے مسائل نظر انداز
ذرائع کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی شدید مخالفت کے باعث اس کا اطلاق روک دیا ہے۔ پی اے ایس افسران کے شدید دبا پر منصوبہ بندی کمیشن نے ڈیش بورڈ کو ختم کر دیا ڈیش بورڈ ضلعی سطح، صوبائی وزارتوں ، وزراء اعلیٰ ، وفاقی وزارتوں اور وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے دفاتر میں لگنا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈیش بورڈ مختلف مارکیٹس میں قیمتوں میں فرق کی نشاندھی کرتا تھا یہ ڈیش بورڈ پاکستان شماریات بیورو سے بنوایا گیا تھا پاکستان بیورو آف شماریات ملک کے 31 شہروں کی 51 مارکیٹس سے ہفتہ وار اور ماہوار بنیاد پر ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔
بیورو کریسی نے اس نئے جدید نظام کے اطلاق کو روک دیا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور قیمتوں پر نظر رکھنے کیلیے جدید ڈیش بورڈ بنوایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحالی کمیٹی، اسٹاک کمپنیوں کیلیے ریلیف، مہنگائی، بجلی اور ڈالر جیسے مسائل نظر انداز
ذرائع کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی شدید مخالفت کے باعث اس کا اطلاق روک دیا ہے۔ پی اے ایس افسران کے شدید دبا پر منصوبہ بندی کمیشن نے ڈیش بورڈ کو ختم کر دیا ڈیش بورڈ ضلعی سطح، صوبائی وزارتوں ، وزراء اعلیٰ ، وفاقی وزارتوں اور وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے دفاتر میں لگنا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈیش بورڈ مختلف مارکیٹس میں قیمتوں میں فرق کی نشاندھی کرتا تھا یہ ڈیش بورڈ پاکستان شماریات بیورو سے بنوایا گیا تھا پاکستان بیورو آف شماریات ملک کے 31 شہروں کی 51 مارکیٹس سے ہفتہ وار اور ماہوار بنیاد پر ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔