جیو کے حق میں میں آنے والا فیصلہ ٹھیک اور خلاف ہو تو غلط قرار دیا جاتا ہے جسٹس شوکت صدیقی
جیو کے خلاف پیمرا میں کارروائی رکوانے سے متعلق انٹرا کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا ہے کہ جیو کے خلاف اگر فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک اور خلاف آئے تو غلط ہوتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیمرا میں جیو کے خلاف کارروائی رکوانے سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت 2 رکنی بنچ نے کی اس موقع پر جیو کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ جیو کی بندش کے لئے پیمرا میں وزارت دفاع کی درخواست پر کارروائی رکوائی جائے جس پر جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ کیا جیو نے ملک بھر کی اصلاح کا ٹھیکہ اٹھا رکھا ہے، اگر عدالتی فیصلہ جیو کے حق میں ہو تو اسے ٹھیک اور خلاف ہو تو غلط قرار دیا جاتا ہے۔
جسٹس شوکت صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب تک وزارت قانون سے رائے نہیں آجاتی اس وقت تک انتظار کیا جائے جس کے بعد کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ۔