خالی اسٹیڈیم میں پاک بھارت میچ

سری لنکنز کا سسٹم دنیا بھر میں سب سے اچھا ہے، یہ پورا گراؤنڈ کور کر دیتے ہیں


Saleem Khaliq September 11, 2023
سری لنکنز کا سسٹم دنیا بھر میں سب سے اچھا ہے، یہ پورا گراؤنڈ کور کر دیتے ہیں۔ فوٹو: گیٹی

''کیا بارش دیکھنے سری لنکا جا رہے ہیں ہا ہا ہا''

جب کراچی ایئرپورٹ پر ایک کرکٹ شائق نے مجھ سے یہ جملہ کہا تو تھوڑی دیر کیلیے میں خود بھی سوچ میں پڑ گیا کہ جا کیوں رہا ہوں؟ اگر پاکستان اور بھارت کا مقابلہ نہ ہو سکا تو کیا ہوگا؟ دراصل سری لنکا جانے کا پلان بہت پہلے بن گیا تھا ،ایئرٹکٹ اور ہوٹل بکنگ بھی ہو چکی تھی،آخری لمحات میں پروگرام تبدیل کرنا آسان نہ تھا۔

ایسے میں موسم سے میچ متاثر نہ ہونے کی دعائیں کرتا ہوا سفر پر روانہ ہوا، روایتی حریفوں کا سامنا اگر یو اے ای میں ہو تو ایک دن قبل فلائٹ پر زیادہ رش میچ دیکھنے والوں کا ہی ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے سری لنکا میں ایشیا کپ کی ہائپ نہیں بن سکی۔

لوگ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے زیادہ موسم پر ہی بات کر رہے ہیں، ریکارڈز کے بجائے موسم کی رپورٹس چیک ہو رہی ہیں، فلائٹ میں تھوڑی ٹربلنس تھی لیکن اتنی بھی نہیں کہ خوف محسوس ہوتا، کولمبو پہنچا تو ائیرپورٹ پر وقار یونس سے بھی ملاقات ہوئی، پاکستان کو آج اپنی فاسٹ بولنگ پر جو ناز ہے اس میں ان کا بھی اہم کردار ہے،وقار بھائی نے دور کوچنگ میں نوجوان بولرز کو مکمل سپورٹ کیا، سینئرز کو نظر انداز کرنے پر مجھ سمیت صحافیوں نے ان پر تنقید بھی کی لیکن اب محسوس ہوتا ہے کہ وہ ٹھیک تھے۔

سری لنکا ان چند ممالک میں شامل تھا جہاں پاکستانیوں کو ویزا لینے کی ضرورت نہیں تھی لیکن پھر ہمارے بعض ہم وطنوں نے ایسے کام کیے جس کی وجہ سے چند برس قبل پیشگی ویزے کی شرط عائد ہو گئی،البتہ تقریبا 25 ڈالر کے عوض آن لائن ویزا 24 گھنٹوں میں آسانی سے مل جاتا ہے،پاسپورٹ کاپی کے سوا کوئی اور دستاویز بھی دینے کی ضرورت نہیں ہوتی، جب ہم پہنچے تو چونکہ صرف ایک ہی فلائٹ نے لینڈ کیا تھا۔

اس لیے چند منٹ میں آسانی سے امیگریشن کا عمل مکمل ہو گیا، عملہ بھی خوش اخلاق تھا، ایئرپورٹ شہر سے دور ہے، ہوٹل تک پہنچنے تک دیکھا کہ بیشتر دکانیں وغیرہ بند تھیں، ریسٹورینٹس کے بارے میں بھی یہی پتا چلاکہ جلد بند ہو جاتے ہیں البتہ رات گئے تک کھلے رہنے والے فوڈ کورٹ کے حامل کسینوزمیں ڈنر کیا جا سکتا ہے، میں نے یہ سن کر ہوٹل میں ہی چکن سینڈوچ پر اکتفا کرنے کا فیصلہ کیا، بعد میں جب 2 پی سی بی آفیشلز کے بارے میں پتا چلا کہ ان کی کسینو میں موجودگی کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر چل رہی ہیں تو میں سمجھ گیا کہ وہ ڈنر کرنے ہی گئے ہوں گے لیکن شاید ٹائمنگ غلط رہی،ہمارے یہاں ویسے بھی رائی کا پہاڑ بنانے والے بہت لوگ ہیں۔۔

اس لیے خوامخواہ کسی کو موقع نہیں دینا چاہیے، اگلی صبح اٹھتے ہی میں نے سب سے پہلے پردے ہٹا کر باہر کی صورتحال دیکھی، دھوپ دیکھ کر اطمینان ہوا کہ شاید میچ کا انعقاد ہو جائے گا،سری لنکا خوبصورت ملک ہے لیکن معاشی صورتحال نے اسے خاصا متاثر کیا،دور کورونا میں ڈیفالٹ ہونے کے بعد اب بھی ملک میں مہنگائی کا راج ہے، پاکستان اور سری لنکن کرنسیز تقریبا برابر ہی ہیں،ڈالر ٹرپل سنچری مکمل کر کے تقریبا 312 روپے پر ناٹ آؤٹ ہے۔۔

اسٹیڈیم روانگی کے لیے اوبر کا استعمال کیا، ڈرائیور نے بتایا کہ چند ماہ قبل پیٹرول کے حصول کیلیے کئی کلومیٹر طویل قطاریں لگتی تھیں اور گھنٹوں بعد نمبر آتا، اب ایسا تو نہیں ہے لیکن پیٹرول کی قیمت چند برس میں ہی دگنی ہو چکی،مہنگائی نے حال خراب کیا ہوا ہے، تنخواہیں نہیں بڑھتیں مگر اخراجات میں حد سے زیادہ اضافہ ہو چکا، میں اس سے کیا کہتا بس دل میں سوچا کہ دوست پاکستان کے بھی یہی حالات ہیں۔

خیر اسٹیڈیم کے باہر شائقین تو کم لیکن سیکیورٹی غیر معمولی نظر آئی، پاکستان اور بھارت کے قومی پرچم، شرٹس وغیرہ کے چھوٹے چھوٹے اسٹالز لگے ہوئے دیکھے،2 چھوٹے لڑکے فیس پینٹ بھی کرتے نظر آئے، مین بلڈنگ سے خاصی دور سے پولیس کے بیرئیرز لگے ہوئے تھے،آس پاس کچھ پاکستانی اور بھارتی اپنی ٹیموں کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔

اسٹیڈیم کے اندر مختلف فوڈ اسٹالز بھی لگے ہیں لیکن پاکستان کی طرح قیمتیں زیادہ ہیں،آج گرمی بہت زیادہ ہے اس کا اندازہ پسینے میں شرابور افراد کو دیکھ کر بھی ہوا، پاکستان سے کئی صحافی دوست آئے ہوئے ہیں ان سے بھی بات چیت ہوئی، سب اپنی ٹیم کی فتح کیلیے بے چین نظر آئے،ایک صحافی نے مجھ سے کہا یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا منیجر اور سیکیورٹی آفیسر ٹیم ڈگ آؤٹ میں پریکٹس کٹ جیسا لباس پہن کر کیوں بیٹھتے ہیں۔۔

ان کا کیا کام؟ میچ کے درمیان میں کون سی میڈیا کانفرنس ہو گی یا اتنے محفوظ ماحول میں دوران میچ سیکیورٹی آفیسر کے ساتھ بیٹھنے کی کیا ضرورت ہے،انھیں کھلاڑیوں سے تھوڑے فاصلے پر ہی بٹھا دیں لیکن ڈریس کوڈ الگ ہونا چاہیے،میڈیا منیجر کو میچ شروع ہونے پر میڈیا سینٹر میں بھیج دیں اور پھر اختتام پر وہ پریس کانفرنس کرانے کے لیے آئیں۔

ان کا لباس بھی الگ ہونا چاہیے،کھلاڑیوں کے ساتھ رہنے، ڈگ آؤٹ میں بیٹھ کر ٹی وی پر آنے، جم سمیت ٹیم کی دیگر سہولتیں استعمال کرنے سے ایسے لوگ خود کو بھی سیلیبریٹی سمجھنے لگتے ہیں اور اپنا اصل کام بھول جاتے ہیں،میں نے جواب دیا کہ یہ درست بات ہے پی سی بی کو اس حوالے سے سوچنا ہوگا۔۔

میں نے دنیا بھر میں پاک بھارت میچز کور کیے لیکن اتنا کم کراؤڈ کبھی نہیں دیکھا،شاید بارش کی پیشگوئی وجہ بنی، کم افراد کو دیکھ کر منتظمین نے بھی ٹکٹوں کے نرخ کم کر دیے ہیں،آج بھارتی ٹیم مثبت انداز میں کھیلتے دکھائی دی، پچ بھی آسان لگ رہی ہے،شاید بابر اعظم سے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کے فیصلے میں غلطی ہو گئی،ابھی تو انتہائی تیز بارش ہو رہی ہے۔

سری لنکنز کا سسٹم دنیا بھر میں سب سے اچھا ہے، یہ پورا گراؤنڈ کور کر دیتے ہیں لیکن پھر بھی اتنی بارش کے سبب گراؤنڈ کو جلد تیار کرناآسان نہیں ہوتا، خیر اب باقی باتیں کل ہوں گی،میں چائے پی لیتا ہوں، بھارت سے میچ کی ٹی ویسے ہی بڑی فینٹیسٹک ہوتی ہے۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں