فنکار کا سب سے بڑا ایوارڈ اس کا کام ہے ایس ایم صادق

40 ہزار سے زائد گانے لکھے، پاکستان میں پیدا ہوا یہی دفن ہونگا، پریس کانفرنس


Cultural Reporter May 13, 2014
نغمہ نگار ایس ایم صادق گلوکار شوکت علی، راشد محمود اور سائیں ظہور کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ فوٹو : ریاض احمد/ ایکسپریس

معروف نغمہ نگارایس ایم صادق نے کہاہے کہ فنکار کا سب سے بڑا ایوارڈ اس کا کام ہوتا ہے، بھارت میں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے، وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کو کوئی پاکستانی ایوارڈ ملا ہے تو میرے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔

وہ گزشتہ روز لاہورکے مقامی ہوٹل میں گلوکار شوکت علی ، سائیں ظہوراورراشد محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ایس ایم صادق نے کہا کہ وہ چالیس ہزارسے زائد نغمات تحریر کرچکے ہیں۔ ان کا کلام عزیز میاں قوال سے لے کرنصرت فتح علی خان ،عطااللہ عیسیٰ خیلوی، شوکت علی ،مراتب علی، بشریٰ صادق ،عارف لوہار،شبنم مجید ،سائرہ نسیم ،راحت فتح علی خان ،آشا بھوسلے، سونو نگھم، نچھتر گل، دلیر مہدی ، جسی سنگھ، ادت نارائن سمیت دیگر گلوکاروں نے میرے تحریر کردہ گیت گائے۔

انھوں نے کہا اس وقت سبھاش گھئی، دھرمیندر اور دھرمیش درشن کی فلموں کے لیے گیت لکھ رہا ہوں۔ ایس ایم صادق کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ کئی برسوں سے بھارت میں جارہا ہوں جہاں میں نے اپنے ملک کا نام روشن کیا تاہم میں پاکستان میں پیدا ہوا ہوں اور اپنے وطن کی مٹی میں دفن ہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں ایک لڑکی سجن ورسنگیتا میرا نعتیہ کلام سن کر مسلمان ہوئی جسے وہاں کے ایک عالم دین نے کلمہ پڑھایا۔ گلوکار شوکت علی، سائیں ظہور اور راشد محمود کا کہنا تھا کہ ایس ایم صادق کی 38 سالہ خدمات ہیں۔ وہ حکومت سے اپیل کی کہ ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازے۔ پریس کانفرنس میں ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں