
650 میگاواٹ کا حامل کول پاور پلانٹ درآمدی کوئلہ نہ آنے کے سبب تاحال مکمل نہیں ہوا تھا، پلانٹ کا 96 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے، صرف 4فیصد کام رکنے سے پلانٹ تاحال بحال نہیں ہوسکا ہے۔
ایشا پاک انویسٹمنٹ کے سی ای او شہریار چشتی نے پلانٹ کا دورہ کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ انکا ادارہ پلانٹ کو تھر کے کوئلے پر منتقل کرے گا، انھوں نے بتایا کہ امپورٹڈ کوئلے کے بجائے تھر کے کوئلے پر منتقلی پر ایشیاء پاک سرمایہ لگائے گی، ادارہ پلانٹ کو چلانے کے لیے تھر بلاک ون سے کوئلہ کا انتظام بھی کریگا۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت بحالی مشن، غیرملکی سرمایہ کاروں کیلیے آسان ویزا سہولت متعارف
انھوں نے بتایا کہ اس ضمن میں سرمایہ کاری پلان جمع کروادیا گیا ہے، لہذا حکومت سے اجازت ملتے ہی سرمایہ کاری شروع کردی جائے گی، انھوں نے بتایا کہ پلانٹ کی تھر کوئلے پر منتقلی کا عمل 10ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا اور آئندہ سال جامشورو کول پاور پلانٹ سے تیار ہونے والی بجلی کے الیکٹرک سسٹم میں شامل کی جائے گی، اس طرح سے جامشورو کول پاور پلانٹ کے پہلے یونٹ سے 660 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کے ذریعے کے الیکٹرک سسٹم میں آئے گی۔
انھوں نے بتایا کہ پلانٹ کے لیے یومیہ 8ہزار میٹرک ٹن کوئلہ درکار ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔