نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آرہے ہیں شہباز شریف
وطن واپسی پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا، صدر مسلم لیگ (ن)
لندن میں خود ساختہ جلاوطنی گزارنے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آرہے ہیں۔
اس بات کا اعلان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کے روز کیا۔ اور بتایا کہ وطن واپسی پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی سے ملکی معیشت درست راہ پر گامزن ہوگی اور ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہوگا، جیسے 2013 سے 2018 میں ملک میں ترقی ہورہی تھی۔ نواز شریف نے ملکی مفاد کو سب سے آگے رکھ کر ایٹمی دھماکے کیے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے قائد کا لاہور میں شاندار استقبال کریں گے اور سارے ملک کے عوام نواز شریف کی واپسی کے منتظر ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو سازش کے تحت اقتدار سے محروم کیا گیا، جس کے بعد نواز شریف تو اقتدار سے محروم نہیں ہوئے بلکہ عوام ترقی و خوش حالی سے محروم ہوگئے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما اس بات کا اعلان کرچکے ہیں کہ نوازشریف وطن واپس آنے کے بعد اپنے مقدمات کے حوالے سے قانون کا سامنا کریں گے اور وہ انتخابی مہم کی قیادت بھی کریں گے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کی واپسی سے قبل ن لیگ کا عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ
مسلم لیگ ن کے ذرائع کا اس سے قبل کہنا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے دو شیڈول مرتب کیے گئے ہیں، جس کے تحت پہلے شیڈول کے مطابق وہ لندن سے اسلام آباد اتریں گے اور پھر ریلی کی صورت میں لاہور آئیں گے جبکہ دوسرے شیڈول میں وہ لاہور اتر کر ریلی کی صورت میں داتا دربار جاکر حاضری دیں گے اور پھر جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے، رانا ثنا اللہ
لیگی قیادت نے سابق اراکین اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز اور رہنماؤں کو نوازشریف کی وطن واپسی اور اس کی اہمیت کے حوالے سے عوامی سطح پر مہم تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے جس میں نواز دور کے منصوبوں سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے 16 اگست کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'ہیش ٹیگ سیاست' میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ نواز شریف کو وطن واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے، اُن کی عدالتوں سے بریت طے ہے جس کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔