مذہب کے نام پر انتشار پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی نگراں وزیراعظم

وزیراعظم کی ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک مشاورتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ہدایت

فوٹو فائل

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گلگت میں مذہب کے نام پر انتشار پھیلانے والے تمام عناصر کی بروقت نشاندہی اور ان کے خلاف سخت اقدامات لینے کی ہدایت کی ہے ۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت گلگت بلتستان کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں گلگت بلتستان کی کابینہ نے وزیراعظم کو مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں گلگت بلتستان میں گندم کی پیداوار پر سبسڈی کی عدم فراہمی کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت کو وفاق کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے حکومتی سبسڈی پر انحصار کرنے کی بجائے مقامی قابلِ کاشت زمین کی زرعی استعداد کو مکمل طور پر بروئے کار لا کر خود انحصاری بڑھانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام شعبوں کو اپنی توجہ اور توانائی خود انحصاری پیدا کرنے پر مرکوز کرنی ہو گی تاکہ ملکی معیشت بحالی کے رستے پر گامزن ہو سکے۔اجلاس نے وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے تجاویز پیش کیں گلگت بلتستان کابینہ نےوزیراعظم کو گلگت میں سرمایہ کاری اور کاروبار میں ترقی لانے کے لئے بھی تجاویز دیں۔

وزیراعظم نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو گلگت بلتستان کی معاشی بحالی کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی گلگت بلتستان کے بیشتر مسائل کا حل علاقے میں سرمایہ کاری سے منسلک ہے۔

گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال پر گفتگو پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے مذہب کے نام پر انتشار پھیلانا ناقابلِ برداشت ہے اور ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

زیراعظم کو آئی ٹی، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں پیشرفت کے حوالے سے آگاہ اور مختلف مسائل کے بارے میں بریف کیا گیا ۔ اجلاس کے شرکا نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع بالخصوص دیامر اور استور کے اضلاع میں تعلیم کے شعبے کےتوجہ طلب امور کی بروقت نشاندہی کر کے حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، تعلیمی شعبے کے اقدامات میں طلباء کو غذا کی فراہمی کے پروگرام، تعلیمی عمارتوں کی از سر نو تعمیر اور شکستہ حال عمارتوں کی بحالی، اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اسمارٹ اسکولوں کی تعمیر سر فہرست ہیں۔


وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں صحت کے شعبے میں پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ وہاں نفسیاتی امراض کے سد باب کے لیے 24 گھنٹے فعال رہنے والی ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو ماحولیاتی اور سیاحتی شعبوں میں پیش رفت پر بھی بریف کیا گیا۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان انتظامیہ اور قیادت کو تمام موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی افادیت کا جائزہ لینے اور قابل قدر افادیت والے منصوبوں پرزیادہ توجہ دینے کی ہدایت کی ۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں قانون و انصاف اور امن و امان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اس سے قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے گلگت بلتستان اور دیامر کے سیاسی اکابرین کے وفد نے ملاقات کی اور گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال اور علاقے کے دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑنے ملاقا ت میں کہا کہ گلگت بلتستان میں مختلف ثقافتوں، زبانوں اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے طبقات عموماً پر امن طریقے سے رہتے ہیں۔گلگت بلتستان میں پولیس فورس کو مضبوط بنا کر قانون کے نفاذ میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم نے ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک مشاورتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے وفد کو گلگت بلتستان کے تمام التواء کا شکار ترقیاتی منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل میں مدد کی یقین دہانی کرائی۔

وفد نے وزیراعظم کو بتایا کہ گلگت بلتستان میں پولیس فورس جیسے ریاستی وسائل کی قلت ہے جس سے قانون کے نفاذ میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ وزیراعظم نے ملک میں بین المذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک مشاورتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے وفد کو گلگت بلتستان کے تمام التواء کا شکار ترقیاتی منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل کی یقین دہانی کرائی۔

 
Load Next Story