الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
پی ٹی آئی وکلا کو دلائل کے لیے کئی مواقع دیے، الیکشن کمیشن نے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی، جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ علی ظفر ہائی کورٹ میں ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن نہیں پہنچ پائے۔ علی ظفر الیکشن کمیشن میں ذاتی حیثیت میں دلائل دیں گے۔ ممبر سندھ نثار درانی نے انتظار کے لیے سماعت میں وقفہ کردیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی وکلا کو دلائل کے لیے مواقع دیے۔ پی ٹی آئی کے وکیل دلائل کے لیے آج بھی پیش نہیں ہوئے۔ کورونا کے باعث پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے لیے ایک سال کا وقت دیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے وکیل کو دلائل کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی اور پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی، جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ علی ظفر ہائی کورٹ میں ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن نہیں پہنچ پائے۔ علی ظفر الیکشن کمیشن میں ذاتی حیثیت میں دلائل دیں گے۔ ممبر سندھ نثار درانی نے انتظار کے لیے سماعت میں وقفہ کردیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی وکلا کو دلائل کے لیے مواقع دیے۔ پی ٹی آئی کے وکیل دلائل کے لیے آج بھی پیش نہیں ہوئے۔ کورونا کے باعث پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے لیے ایک سال کا وقت دیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے وکیل کو دلائل کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی اور پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔