جامعہ کراچی میں معاوضوں کی عدم ادائیگی انجمن اساتذہ نے ایوننگ پروگرام کا بائیکاٹ کردیا
بائیکاٹ 14 ستمبر سے شروع ہوگا اور اساتذہ نے کلاسز میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے
جامعہ کراچی کے اساتذہ کی تنظیم انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے ایوننگ پروگرام کے معاوضوں کی عدم ادائیگی اور انتظامیہ کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ کا ہنگامی اجلاس اسٹاف کلب میں صدر انجمن ڈاکٹر صالحہ رحمان کی زیر صدارت ہوا۔ انجمن اساتذہ کی جانب سے یونیورسٹی اساتذہ کے لیے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہنگامی اجلاس میں ایوننگ کے مشاہروں کی ادائیگی میں مسلسل تعطل اور کئی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ میں بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق کئی شعبہ جات میں اساتذہ کورسز پڑھانے پر آمادہ نہیں ہیں، انجمن اساتذہ نے اس تشویش پر مجلس عاملہ کےارکان کےساتھ شیخ الجامعہ کے ساتھ ملاقات کی اور اساتذہ کی تشویش سے آگاہ بھی کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ اس معاملے پر شیخ الجامعہ کی طرف سے حوصلہ افزا جواب سامنے نہ آیا بلکہ شیخ الجامعہ نے کہا کہ "اگر بلز ادا نہیں ہورہے تو لوگ ایوننگ پروگرام میں نہ پڑھائیں" جس پر مجلس عاملہ نے شیخ الجامعہ کے بیان کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ 14 ستمبر سے غیر معینہ مدت کے لیے شام کی کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کیا جائیگا۔
ایکسپریس نیوز نے اس فیصلے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے مسلسل رابطے کی کوشش کی تاہم وہ بات چیت سے گریز کرتی رہیں۔
مزید براں انجمن کے سیکریٹری فیضان نقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ایوننگ پروگرام میں تدریسی بائیکاٹ کے فیصلے کی تصدیق کی اور بتایا کہ جامعہ کراچی کے ریگولر اور وزیٹنگ فیکلٹی کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایوننگ پروگرام کی ادائیگیاں نہیں ہوئی ہیں اور اب یہ رقم مجموعی طور پر 8 کروڑ روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے بھی تسلی بخش جواب نہیں مل رہا ہے لہذا مذکورہ فیصلہ کرنا ہماری مجبوری ہے کیونکہ انتظامیہ خود ہی کہہ رہی ہے کہ ادائیگیاں نہیں ہورہی تو نہ پڑھائیں۔
وائس چانسلر جامعہ کراچی کا مؤقف
وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی سے جب رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انجمن اساتذہ کے لوگ ایم فل/پی ایچ ڈی میں انرولڈ اساتذہ کی فیس معاف کروانے آئےتھے جسے منع کردیا گیا کیونکہ اس کی اجازت سینڈیکیٹ ہی دے سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوننگ پروگرام کی ادائیگیوں کا معاملہ ملاقات کے ایجنڈے پر تھا ہی نہیں انجمن اساتذہ اسے manipulate کررہی ہے ادائیگیاں کی جارہی ہیں 50 لاکھ کچھ روز قبل جاری کیے گئے ہیں چند روز میں مزید 50 لاکھ بھی جاری ہونے ہیں۔
وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ جو اساتذہ ایم فل/پی ایچ ڈی کررہے ہیں انہیں چھٹی لینی ہوگی۔ علاوہ ازیں انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے رابطہ کرکے شیخ الجامعہ کے اس بیان کی تصدیق کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔
تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ کا ہنگامی اجلاس اسٹاف کلب میں صدر انجمن ڈاکٹر صالحہ رحمان کی زیر صدارت ہوا۔ انجمن اساتذہ کی جانب سے یونیورسٹی اساتذہ کے لیے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہنگامی اجلاس میں ایوننگ کے مشاہروں کی ادائیگی میں مسلسل تعطل اور کئی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ میں بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق کئی شعبہ جات میں اساتذہ کورسز پڑھانے پر آمادہ نہیں ہیں، انجمن اساتذہ نے اس تشویش پر مجلس عاملہ کےارکان کےساتھ شیخ الجامعہ کے ساتھ ملاقات کی اور اساتذہ کی تشویش سے آگاہ بھی کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ اس معاملے پر شیخ الجامعہ کی طرف سے حوصلہ افزا جواب سامنے نہ آیا بلکہ شیخ الجامعہ نے کہا کہ "اگر بلز ادا نہیں ہورہے تو لوگ ایوننگ پروگرام میں نہ پڑھائیں" جس پر مجلس عاملہ نے شیخ الجامعہ کے بیان کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ 14 ستمبر سے غیر معینہ مدت کے لیے شام کی کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کیا جائیگا۔
ایکسپریس نیوز نے اس فیصلے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے مسلسل رابطے کی کوشش کی تاہم وہ بات چیت سے گریز کرتی رہیں۔
مزید براں انجمن کے سیکریٹری فیضان نقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ایوننگ پروگرام میں تدریسی بائیکاٹ کے فیصلے کی تصدیق کی اور بتایا کہ جامعہ کراچی کے ریگولر اور وزیٹنگ فیکلٹی کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایوننگ پروگرام کی ادائیگیاں نہیں ہوئی ہیں اور اب یہ رقم مجموعی طور پر 8 کروڑ روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے بھی تسلی بخش جواب نہیں مل رہا ہے لہذا مذکورہ فیصلہ کرنا ہماری مجبوری ہے کیونکہ انتظامیہ خود ہی کہہ رہی ہے کہ ادائیگیاں نہیں ہورہی تو نہ پڑھائیں۔
وائس چانسلر جامعہ کراچی کا مؤقف
وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی سے جب رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انجمن اساتذہ کے لوگ ایم فل/پی ایچ ڈی میں انرولڈ اساتذہ کی فیس معاف کروانے آئےتھے جسے منع کردیا گیا کیونکہ اس کی اجازت سینڈیکیٹ ہی دے سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوننگ پروگرام کی ادائیگیوں کا معاملہ ملاقات کے ایجنڈے پر تھا ہی نہیں انجمن اساتذہ اسے manipulate کررہی ہے ادائیگیاں کی جارہی ہیں 50 لاکھ کچھ روز قبل جاری کیے گئے ہیں چند روز میں مزید 50 لاکھ بھی جاری ہونے ہیں۔
وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ جو اساتذہ ایم فل/پی ایچ ڈی کررہے ہیں انہیں چھٹی لینی ہوگی۔ علاوہ ازیں انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے رابطہ کرکے شیخ الجامعہ کے اس بیان کی تصدیق کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔