لیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک ہوسکتی ہے میئرعبدالمنعم

سیلاب سے درنا شہر 25 فیصد مکمل زیر آب ہے اور بقیہ علاقے بھی تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں

لیبیا کے شرہر درنا میں سیلاب سے 25 فیصد علاقہ مکمل زیر آب جب کہ دیگر میں بھی تباہی ہوئی، فوٹو: فائل

لیبیا میں سیلاب سے تباہ حال شہر درنا کے میئر عبدالمنعم الغیثی نے کہا کہ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور ہمارے اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار سے 20 ہزار تک ہوسکتی ہے۔

العربیہ نیوز کو انٹرویو میں لیبیا کے شہر درنا کے میئر عبدالمنعم الغیثی نے امدادی کاموں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 5 ہزار سے زائد لاشیں ملی ہیں جب کہ اصل تعداد دگنی ہے کیوں کہ اکثر کو لواحقین نے خود ہی دفنا دیا اور ہمارے پاس اس کا ریکارڈ نہیں۔

میئر عبدالمنعم الغیثی کے مطابق حکومت کے پاس 10 ہزار سے زائد افراد کے لاپتا ہونے کے دستاویزی ثبوت ہیں تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 18 سے 20 ہزار تک ہوسکتی ہے۔


یاد رہے کہ وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹیننٹ طارق الخراز نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا تھا کہ اب تک 3 ہزار 840 اموات ہوچکی ہیں جن میں 400 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب شہری ہوا بازی کے وزیر ہچم ابو چکیوت نے رائٹرز سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے تاہم یہ تعداد نمایاں طور پر بڑھ کر دگنی ہو سکتی ہے۔

ادھر گزشتہ رات مقامی ٹیلی وژن نے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے زائد اور لاپتا افراد کی تعداد 15 ہزار کے لگ بھگ بتائی تھی۔

واضح رہے کہ لیبیا کے شہر درنا میں مسلسل بارشوں کے باعث دو ڈیم ٹوٹ گئے اور سیلابی ریلا رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا۔ ریلا اتنا طاقتور تھا کہ راستے میں آنے والی کئی رہائشی عمارتوں کو تہس نہس کرکے رکھ دیا تھا۔
Load Next Story