چین میں خلائی جہاز کی شکل میں دنیا کا سب سے بڑا آبی سائنس پارک قائم
دس سال کی محنت کے بعد اِن ڈور آبی سائنس پارک اور سب سے بڑے ایکویریئم کا رقبہ 400,000 مربع میٹر ہے
چین نے دس برس کی منصوبہ بندی اور تعمیر کے بعد دنیا کا سب سے بڑا آبی سائنس پارک کا افتتاح کردیا ہے جس کی بیرونی عمارت کسی سائنس فکشن فلم کے بڑے خلائی جہاز کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
صوبہ زوہائی میں واقع اس پارک کا پورا نام ' زوہائی چائملونگ مرین سائنس پارک' ہے جس کا کل رقبہ 400,000 مربع میٹر ہے جہاں 50 ہزار افراد سماسکتےہیں۔ دنیا کے سب سے بڑی ایکوریئم میں 300 مختلف اقسام کے ایک لاکھ آبی جانور، مچھلیاں اور دیگر مخلوقات رکھی گئی ہیں۔ سائنس پارک میں 10 مختلف موضوعات پر نمائشی اشیا رکھی گئی ہیں جن میں 100 اقسام کے زندہ مونگے اور مرجان (کورال) بھی رکھے گئے ہیں۔ اگرچہ اسے 2021 میں کھولنا تھا لیکن کچھ تاخیر کےبعد اب اسے عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
سائنس پارک نے دو ریکارڈ تو اپنے نام ہی کرلیے ہیں ، اول یہاں سب سے بڑی ونڈو والا ایکویریئم ہے اور دوسری جانب زندہ کورال کا سب سے بڑا ٹینک بھی ہے۔
اس پورے منصوبے میں ایک ریستوران اور ٹھہرنے کی جگہ بھی بنائی گئی ہے۔ منصوبے پر ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم صرف ہوئی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ مکمل طور پر ان ڈور مرین پارک ہے۔
صوبہ زوہائی میں واقع اس پارک کا پورا نام ' زوہائی چائملونگ مرین سائنس پارک' ہے جس کا کل رقبہ 400,000 مربع میٹر ہے جہاں 50 ہزار افراد سماسکتےہیں۔ دنیا کے سب سے بڑی ایکوریئم میں 300 مختلف اقسام کے ایک لاکھ آبی جانور، مچھلیاں اور دیگر مخلوقات رکھی گئی ہیں۔ سائنس پارک میں 10 مختلف موضوعات پر نمائشی اشیا رکھی گئی ہیں جن میں 100 اقسام کے زندہ مونگے اور مرجان (کورال) بھی رکھے گئے ہیں۔ اگرچہ اسے 2021 میں کھولنا تھا لیکن کچھ تاخیر کےبعد اب اسے عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
سائنس پارک نے دو ریکارڈ تو اپنے نام ہی کرلیے ہیں ، اول یہاں سب سے بڑی ونڈو والا ایکویریئم ہے اور دوسری جانب زندہ کورال کا سب سے بڑا ٹینک بھی ہے۔
اس پورے منصوبے میں ایک ریستوران اور ٹھہرنے کی جگہ بھی بنائی گئی ہے۔ منصوبے پر ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم صرف ہوئی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ مکمل طور پر ان ڈور مرین پارک ہے۔