تجارتی خسارہ اور جاری کھاتہ کو درپیش خسارے میں کمی
جاری کھاتہ کو اگست 2023کے مہینے میں 16کروڑ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا ہے
درآمدات میں کمی کے باعث تجارتی خسارہ اور جاری کھاتہ کو درپیش خسارہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جاری کھاتہ کو اگست2023کے مہینے میں 16کروڑ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا، جولائی2023 کے 77 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں اگست کا خسارہ59کروڑ50لاکھ ڈالر کم رہا۔
یہ بھی پڑھیں: گذشتہ مالی سال میں تجارتی خسارہ 42.9 فیصد کم رہا، ادارہ شماریات
اگست2023میں تجارتی خسارہ ایک ارب 86 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا، جولائی کا تجارتی خسارہ2ارب8کروڑ ڈالر رہا تھا، اگست2023کا اشیاو خدمات کی تجارت کا خسارہ2ارب5کروڑ70لاکھ ڈالر رہا، جولائی2023میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 2 ارب35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں جاری کھاتہ کا خسارہ 93 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک محدود رہا ،گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ کا خسارہ 2 ارب 3 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔ جولائی اگست 2023 کا تجارتی خسارہ 3 ارب 94 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا،جولائی اگست 2022 کے دوران تجارت کو 6 ارب 52 کروڑ 24 لاکھ ڈالر خسارہ درپیش رہا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جاری کھاتہ کو اگست2023کے مہینے میں 16کروڑ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا، جولائی2023 کے 77 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں اگست کا خسارہ59کروڑ50لاکھ ڈالر کم رہا۔
یہ بھی پڑھیں: گذشتہ مالی سال میں تجارتی خسارہ 42.9 فیصد کم رہا، ادارہ شماریات
اگست2023میں تجارتی خسارہ ایک ارب 86 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا، جولائی کا تجارتی خسارہ2ارب8کروڑ ڈالر رہا تھا، اگست2023کا اشیاو خدمات کی تجارت کا خسارہ2ارب5کروڑ70لاکھ ڈالر رہا، جولائی2023میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 2 ارب35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں جاری کھاتہ کا خسارہ 93 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک محدود رہا ،گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ کا خسارہ 2 ارب 3 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔ جولائی اگست 2023 کا تجارتی خسارہ 3 ارب 94 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا،جولائی اگست 2022 کے دوران تجارت کو 6 ارب 52 کروڑ 24 لاکھ ڈالر خسارہ درپیش رہا تھا۔