امریکی ہاسٹل میں طالبہ کو یرغمال بناکر جنسی زیادتی 19سالہ نوجوان گرفتار
ملزم نے اپنی دوست طالبہ کو ہاسٹل کے کمرے میں یرغمال بنائے رکھا
امریکا میں پولیس نے گرل فرینڈ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور جسمانی تشدد پر 19 سالہ نوجوان کیانو لیبنیٹ کو حراست میں لے لیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سینٹ کیتھرین یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہنے والی طالبہ نے انتظامیہ کو خود پر ہونے والی جنسی زیادتی اور تشدد سے آگاہ کیا جس پر پولیس طلب کی گئی۔
طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کے دوست نے ہاسٹل کے کمرے میں اسے یرغمال بنایا ہوا تھا جس کے دوران کئی بار جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ انکار پر پانی کے ٹب میں ڈبونے کی کوشش کی، گلا گھونٹا اور چاقو کے زور پر زیادتی کی۔
لڑکی نے بتایا کہ آج کسی طرح اس کے نرغے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی اور یونی ورسٹی کی انتظامیہ کو بتایا جس پر پولیس لڑکے کو گرفتار کرنے ہاسٹل پہنچی۔
لڑکے نے پولیس کو دیکھ کر گرل فرینڈ کو کئی فون کیے اور جب لڑکی نے فون نہ اُٹھایا تو اس نے ٹیکسٹ میسیج پر پوچھا کہ باہر پولیس کیوں کھڑی ہے۔
اس دوران پولیس اہلکار کھڑکی کے ذریعے کمرے میں داخل ہوئے اور 19 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
سینٹ کیتھرین یونیورسٹی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے اور طالبہ کی شناخت ظاہر کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے متاثرہ لڑکی کو دوبارہ صدمہ پہنچے گا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سینٹ کیتھرین یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہنے والی طالبہ نے انتظامیہ کو خود پر ہونے والی جنسی زیادتی اور تشدد سے آگاہ کیا جس پر پولیس طلب کی گئی۔
طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کے دوست نے ہاسٹل کے کمرے میں اسے یرغمال بنایا ہوا تھا جس کے دوران کئی بار جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ انکار پر پانی کے ٹب میں ڈبونے کی کوشش کی، گلا گھونٹا اور چاقو کے زور پر زیادتی کی۔
لڑکی نے بتایا کہ آج کسی طرح اس کے نرغے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی اور یونی ورسٹی کی انتظامیہ کو بتایا جس پر پولیس لڑکے کو گرفتار کرنے ہاسٹل پہنچی۔
لڑکے نے پولیس کو دیکھ کر گرل فرینڈ کو کئی فون کیے اور جب لڑکی نے فون نہ اُٹھایا تو اس نے ٹیکسٹ میسیج پر پوچھا کہ باہر پولیس کیوں کھڑی ہے۔
اس دوران پولیس اہلکار کھڑکی کے ذریعے کمرے میں داخل ہوئے اور 19 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
سینٹ کیتھرین یونیورسٹی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے اور طالبہ کی شناخت ظاہر کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے متاثرہ لڑکی کو دوبارہ صدمہ پہنچے گا۔