کراچی تاجروں کا چھاپوں اور جرمانوں کے خلاف پیرکو تھوک مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان
انتظامیہ کو چینی کی ملوں اور ان کے خفیہ گوداموں پر ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ضرورت ہے، عبدالرؤف ابراہیم
کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے اجناس کی دکانوں، گوداموں پر چھاپوں اور جرمانے اور دکانیں سیل کرنے کے خلاف پیر کو اجناس کی تمام تھوک مارکیٹیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالرؤف ابراہیم نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ جمعہ کو جوڑیا بازار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب انتظامیہ نے 125 تھوک دکانوں، گوداموں کو سیل کرکے بھاری جرمانے عائد کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے بیشتر دکانیں بند بھی تھیں، لہذا کراچی کی انتظامیہ کو بند دکانیں اور گوداموں کو ڈی سیل کرنے، بھاری جرمانے واپس لینے کے لیے پیر تک کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دکانیں اور گودام ڈی سیل نہ کرنے پر پیر کو جوڑیابازار سمیت اجناس کی دیگر علاقوں کی تھوک مارکیٹوں کو بھی بند کردیا جائے گا۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ ہم ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کے مخالف نہیں ہیں بلکہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہیں لیکن انتظامیہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں غلط سمت میں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چینی کی ملوں اور ان کے خفیہ گوداموں پر ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہول سیلر کے محدود اسٹاک کو ذخیرہ اندوزی تصور کی جارہی ہے، انتظامیہ حقیقی ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی انتظامیہ آٹا چینی سمیت تمام اجناس کی تھوک وخوردہ قیمتوں کا تعین کرے، انتظامیہ آٹا اور چینی کی ایکس مل قیمت کا بھی جائزہ لے کر حقیقت پسندانہ تعین کرے۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ قانون میں اگرچہ ذخیرہ اندوزی کی تعریف کی کھل وضاحت نہیں گئی ہے لیکن ایک تھوک فروش 100ٹن اجناس کے ذخائر رکھنے کا مجاز ہے، انتظامی سطح پر نظام نہ ہونے کی وجہ سے ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں کے تعین کا کوئی سسٹم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو فی کلو چینی کی ایکس مل قیمت گھٹ کر 140روپے پر آگئی تھی لیکن کریک ڈاؤن کے بعد جمعہ کو فی کلو ایکس مل چینی کی قیمت دوبارہ بڑھ کر 147روپے ہوگئی ہے۔
چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں چینی ، آٹا واجناس کی متعین کردہ تھوک خوردہ قیمت فراہم کرے، اگر ملوں سے متعین کردہ قیمتوں پر چینی آٹا ملے گا تو تھوک فروش مقررہ قیمتوں پر ہی فروخت کرسکیں گے، انتظامیہ ہمیں منظم نظام دے اور اس کے بعد ہمارا احتساب کرے۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ انتظامیہ کے پاس بھی چالان کرنے کا ضابطہ ہونا چاہیے، قیمت بڑھنے پر جس نے آواز اٹھائی ان ہی کے خلاف کاروائی ہورہی ہے۔ چینی کا 165 ارب روپے کا اسکینڈل ہے، متعلقہ ادارے چینی کی سٹہ بازی کرکے عوام کی جیبوں سے 165ارب روپے لوٹنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی نے آج ان معاملات پر ملاقات کرنی تھی مگر وہ ملاقات کرنے کے بجائے وزیراعلی سے ملنے چلے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہول سیل بازار کے ایک تاجر کو صرف 2بوریاں چینی رکھنے پر 30ہزار کا جرمانہ کیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالرؤف ابراہیم نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ جمعہ کو جوڑیا بازار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب انتظامیہ نے 125 تھوک دکانوں، گوداموں کو سیل کرکے بھاری جرمانے عائد کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے بیشتر دکانیں بند بھی تھیں، لہذا کراچی کی انتظامیہ کو بند دکانیں اور گوداموں کو ڈی سیل کرنے، بھاری جرمانے واپس لینے کے لیے پیر تک کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دکانیں اور گودام ڈی سیل نہ کرنے پر پیر کو جوڑیابازار سمیت اجناس کی دیگر علاقوں کی تھوک مارکیٹوں کو بھی بند کردیا جائے گا۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ ہم ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کے مخالف نہیں ہیں بلکہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہیں لیکن انتظامیہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں غلط سمت میں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چینی کی ملوں اور ان کے خفیہ گوداموں پر ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہول سیلر کے محدود اسٹاک کو ذخیرہ اندوزی تصور کی جارہی ہے، انتظامیہ حقیقی ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی انتظامیہ آٹا چینی سمیت تمام اجناس کی تھوک وخوردہ قیمتوں کا تعین کرے، انتظامیہ آٹا اور چینی کی ایکس مل قیمت کا بھی جائزہ لے کر حقیقت پسندانہ تعین کرے۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ قانون میں اگرچہ ذخیرہ اندوزی کی تعریف کی کھل وضاحت نہیں گئی ہے لیکن ایک تھوک فروش 100ٹن اجناس کے ذخائر رکھنے کا مجاز ہے، انتظامی سطح پر نظام نہ ہونے کی وجہ سے ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں کے تعین کا کوئی سسٹم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو فی کلو چینی کی ایکس مل قیمت گھٹ کر 140روپے پر آگئی تھی لیکن کریک ڈاؤن کے بعد جمعہ کو فی کلو ایکس مل چینی کی قیمت دوبارہ بڑھ کر 147روپے ہوگئی ہے۔
چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں چینی ، آٹا واجناس کی متعین کردہ تھوک خوردہ قیمت فراہم کرے، اگر ملوں سے متعین کردہ قیمتوں پر چینی آٹا ملے گا تو تھوک فروش مقررہ قیمتوں پر ہی فروخت کرسکیں گے، انتظامیہ ہمیں منظم نظام دے اور اس کے بعد ہمارا احتساب کرے۔
عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ انتظامیہ کے پاس بھی چالان کرنے کا ضابطہ ہونا چاہیے، قیمت بڑھنے پر جس نے آواز اٹھائی ان ہی کے خلاف کاروائی ہورہی ہے۔ چینی کا 165 ارب روپے کا اسکینڈل ہے، متعلقہ ادارے چینی کی سٹہ بازی کرکے عوام کی جیبوں سے 165ارب روپے لوٹنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی نے آج ان معاملات پر ملاقات کرنی تھی مگر وہ ملاقات کرنے کے بجائے وزیراعلی سے ملنے چلے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہول سیل بازار کے ایک تاجر کو صرف 2بوریاں چینی رکھنے پر 30ہزار کا جرمانہ کیا گیا ہے۔