الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہ کرکے نجانے کس کی جھوٹی انا کی تسکین کی جارہی ہے رابطہ کمیٹی

الطاف حسین کا شناختی کارڈ جاری نہ کرکے نجانے کس کی جھوٹی انا کی تسکین ہورہی ہے یا انہیں پاکستانی نہیں مانا جارہا


ویب ڈیسک May 13, 2014
4 اپریل 2014 کو الطاف حسین نےقومی شناختی کارڈ کے لئے درخواست جمع کرائی لیکن شناختی کارڈ اب تک نہیں ملا، حیدرعباس رضوی فوٹو: ایکسپریس نیوز

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ الطاف حسین کا شناختی کارڈ جاری نہ کرکے نجانے کس کی جھوٹی انا کی تسکین ہورہی ہے یا انہیں پاکستانی نہیں مانا جارہا۔ اگر الطاف حسین پاکستانی نہیں ہیں توہم میں سے کوئی بھی پاکستانی نہیں۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی کے رکن سید حیدر عباس رضوی نے دیگر ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے 4 اپریل 2014 کو نادرا کو قومی شناختی کارڈ کے لئےخصوصی درخواست جمع کرائی تھی۔ الطاف حسین کے فنگرپرنٹس حاصل کئے گئے اور نائیکوپ کے لئے رسید جاری کی گئی، الطاف حسین کے کاغذات کی تصدیق برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کشمنر واجد شمس الحسن نے کی، 17 اپریل کو دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نےکہا کہ الطاف حسین کی درخواست مل گئی ہے اور اسے وزارت داخلہ کو بھجوا دیا گیا ہے،نادرا کی جانب سے 2 ہفتوں میں مطلوبہ دستاویزات مل جاتی ہیں لیکن الطاف حسین کے ساتھ ایسا نہیں ہوا اور تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے باوجود ایم کیو ایم کے قائد کو نائیکوپ(قومی شناختی کارڈ برائے سمندر پارپاکستانی) جاری نہیں کیا جارہا۔

حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایک پاکستانی ہونے کی حیثیت سے نائیکوپ کا اجرا الطاف حسین کا بنیادی حق ہے۔ گزشتہ روز ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ نے بیان دیاکہ انہیں درخواست نہیں ملی اور وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے قومی اسمبلی میں کہا کہ الطاف حسین کی درخواست کا ڈیٹا ایک ماہ پرانا ہونے کے باعث ضائع ہوگیا، وہ پوچھتے ہیں کہ یہ نادرا کا سسٹم ہے یا لیبارٹری میں رکھا الکوحل جو اُڑ گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، وزارت داخلہ اور نادرا کا کام اندورن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے حصول میں آسانی فراہم کرناہے لیکن انتہائی شرم کا مقام ہےکہ ایک پاکستانی کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ الطاف حسین کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کئے جانے کے معاملے پر آج ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن حکومت ، وزیرداخلہ اور نادرا سے وضاحت چاہتا ہے۔

رابطہ کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ الزام لگایا جارہا ہے الطاف حسین نے شناختی کارڈ کے اجرا کے لئے اپنے اثر و رسوخ کا ناجائز فائدہ اٹھایا حالانکہ پاکستانی ہائی کمیشن کی ویب سائیٹ میں صاف طور پر یہ درج ہے کہ اگر کوئی اپنے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی تجدید گھر بیٹھے کرانا چاہتا ہے تو نادرا کی جانب سے یہ سہولت بھی فراہم کی جارہی ہے اور اس سہولت سے صرف الطاف حسین نے نہیں برطانیہ میں مقیم ہزاروں پاکستانیوں نے استفادہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ارباب اختیار سے پوچھتی ہے کہ الطاف حسین کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کئے جانے کی کوئی ایک بھی وجہ بتائی جائے۔ کیا اس طرح کے اقدام کرکے کسی کی جھوٹی انا کی تسکین ہورہی ہے یا الطاف حسین کو پاکستانی نہیں مانا جارہا۔ اگرالطاف حسین پاکستانی نہیں ہیں توہم میں سےکوئی بھی پاکستانی نہیں۔ ہم شاہی سید، خورشید شاہ اور شاہ محمود قریشی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے الطاف حسین کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں