نیب ترامیم کیس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کو لگ پتا جائے گا رانا ثنا اللہ

نیب ترامیم فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں بطور ادارہ مزید تباہی ہوگی، رانا ثنا اللہ

(فوٹو : فائل)

سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا للہ نے کہا ہے کہ متنازع بینچ کے فیصلے کے بعد نیب قانون ظالمانہ شکل میں بحال ہوگیا جسے اب پی ٹی آئی کو بھگتنا ہوگا۔

سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ متنازع بینچ نے متنازع فیصلہ سنایا، جس پر پی ٹی آئی مبارک باد کی مستحق ہے کیونکہ اب انہیں یہ قانون بھگتنا ہوگا کیونکہ اب بھگت چکے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نیب کا کالا قانون اور بے رحمانہ قانون ہم بھگت چکے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب پی ٹی آئی کو لگ پتہ جائے گا کیونکہ عدالتوں کے پاس ضمانت کا اختیار نہیں ہوگا تو چیئرمین پی ٹی آئی کو کیسے ضمانت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب قانون ظالمانہ شکل میں بحال ہوگیا۔


مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے چند نیب ترامیم کالعدم قرار دیدیں، سیاست دانوں پر کرپشن کیسز بحال

انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی چیئرمین نوے روز کا ریمانڈ کاٹیں کیونکہ ان کی ضمانت بھی نہیں ہونی اگر اُن کے خلاف تیرہ علیحدہ کیسز بنتے ہیں تو وہ سامنا کریں۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 'میں نے اپنی پارٹی سے کہا تھا اس قانون کو نہ چھیڑیں، میری رائے تھی کہ نیب کا بے رحمانہ قانون قائم رہے'۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نیب ترامیم کیس کے فیصلے نے سپریم کورٹ کو مزید متنازع بنادیا جس سے ادارے کی مزید تباہی ہوگی۔

 
Load Next Story