انسانوں کی کھال میں چھپے بھیڑیوں نے بارہویں جماعت کی طالبہ کو چلتی گاڑی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مانسہرہ میں بالاکوٹ روڈ پر بارہویں جماعت کی طالبہ اپنی سہیلی کے ہمراہ گھر جارہی تھی کہ راستےمیں 3 درندوں نے طالبہ کو اس کی سہیلی کی ہی مدد سے گھر چھوڑنے کے بہانے گاڑی میں بٹھالیا اور چلتی گاڑی میں اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس دوران لڑکی اپنی عزت بچانے کے لئے چیختی رہی تاہم گاڑی میں اونچی آواز میں میوزک چلنے کی وجہ سے راہ گیروں کو علم ہی نہ ہوا لڑکی پر کیا بیت رہی ہے۔ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بالاکوٹ روڈ پر پولیس کی چیک پوسٹ دیکھ کر ملزمان نے گاڑی واپس موڑی اور طالبہ کو سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے طالبہ کی درخواست پر 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم نصیر، فیضان عرف فیضی، حسین اوران کی ساتھی لڑکی انعم سلیم کو گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کردیا جب کہ متاثرہ لڑکی کو طبی امداد کےلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ میں ملوث تمام ملزمان عادی مجرم ہیں اور اپنے جرم کا اعتراف کرچکے ہیں جبکہ ملزمان لڑکیوں کی ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل بھی کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے کچھ عرصہ قبل بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی اور اس کی ویڈیو بناکر بلیک میل کیا اور بھاری رقم وصول کی۔پولیس نے واقعہ سے متعلق تمام شواہد اکٹھے کرلیے اور واقعہ میں استعمال ہونےوالی گاڑی بھی برآمد کرلی گئی ہے۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ملزمان اس سے قبل بھی اس طرح کے کیسز میں پکڑے گئےہیں مگر با اثر ہونے کی وجہ سے رہا ہوجاتے ہیں۔