عمر گل کے دل میں بھی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بننے کی خواہش جاگنے لگی
جب سمجھوں گا كہ ٹیسٹ کرکٹ كھیلنے كے لئے فٹ نہیں تو خود ہی اس سے كنارہ كشی اختیار كرلوں گا، عمر گل
احمد شہزاد کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ بولر عمر گل نے بھی مشروط طور پر قومی ٹی ٹوئنٹی كركٹ ٹیم كا كپتان بننے كی خواہش كا اظہار كردیا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے بات كرتے ہوئے عمر گل نے كہا كہ قومی ٹیم كی كپتانی ایک اعزاز ہے اور كپتان مقرر كرنا پی سی بی كا كام ہے لیكن فی الحال میں كپتانی كے بارے میں نہیں سوچ رہا تاہم جب میں مكمل فٹ ہوجاؤں گا اور اپنی سابقہ فارم حاصل كرلوں گا تو پھر میری بھی كپتان بننے كی خواہش ہوگی کیونکہ جب كركٹر ریٹائر ہوتا ہے تو اس كے نام كے ساتھ سابق كپتان لكھا جانا فخر كی بات ہوتی ہے۔ انہوں نے كہا كہ محمد حفیظ اور مصباح الحق نے اچھی كپتانی كی اور میں نے انہیں بہت سپورٹ كیا، اب بھی کرکٹ بورڈ سینئر یا جونیئر جس كھلاڑی كو بھی ٹو ٹوئنٹی کا كپتان بنائے گا اسے بھی سپورٹ كروں گا۔
عمر گل نے کہا كہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں لگنے والے تربیتی كیمپ میں تمام كھلاڑی محنت سے ٹریننگ كررہے ہیں جبكہ میں بھی بہت محنت کر رہا ہوں تاکہ فٹنس حاصل كرسكوں لیکن انجری كے بعد یكدم انٹرنیشنل كركٹ میں پرفارم كرنا مشكل ہوتا ہے، سری لنكا كے خلاف سیریز میں ماضی كی طرح كی پرفارمنس نہیں دے سكا تاہم میں نے اپنی فٹنس اور فارم دوبارہ حاصل كرنے كے لئے سمر سیٹ كاؤنٹی سے كنٹریكٹ ہونے كے باوجود سمر كیمپ میں ٹریننگ كو ترجیح دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان ٹیم كے ہر كھلاڑی كو آئی پی ایل اور بگ بیش جیسی كركٹ لیگز كھیلنی چاہئے اس سے ان كے تجربہ میں اضافہ اور پرفارمنس میں بھی بہتری آتی ہے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ جب میں سمجھوں گا كہ ٹیسٹ کرکٹ كھیلنے كے لئے فٹ نہیں ہوں تو خود ہی ٹیسٹ كركٹ سے كنارہ كشی اختیار كرلوں گا۔ انہوں نے كہا كہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں زیادہ فٹنس كی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ باؤلر نے كم اوور كرنے ہوتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی میں بلے بازوں كو فائدہ حاصل ہوتا ہے اور انہوں نے اس فارمیٹ كے لئے نئے نئے شارٹس ایجاد كئے ہیں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے بات كرتے ہوئے عمر گل نے كہا كہ قومی ٹیم كی كپتانی ایک اعزاز ہے اور كپتان مقرر كرنا پی سی بی كا كام ہے لیكن فی الحال میں كپتانی كے بارے میں نہیں سوچ رہا تاہم جب میں مكمل فٹ ہوجاؤں گا اور اپنی سابقہ فارم حاصل كرلوں گا تو پھر میری بھی كپتان بننے كی خواہش ہوگی کیونکہ جب كركٹر ریٹائر ہوتا ہے تو اس كے نام كے ساتھ سابق كپتان لكھا جانا فخر كی بات ہوتی ہے۔ انہوں نے كہا كہ محمد حفیظ اور مصباح الحق نے اچھی كپتانی كی اور میں نے انہیں بہت سپورٹ كیا، اب بھی کرکٹ بورڈ سینئر یا جونیئر جس كھلاڑی كو بھی ٹو ٹوئنٹی کا كپتان بنائے گا اسے بھی سپورٹ كروں گا۔
عمر گل نے کہا كہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں لگنے والے تربیتی كیمپ میں تمام كھلاڑی محنت سے ٹریننگ كررہے ہیں جبكہ میں بھی بہت محنت کر رہا ہوں تاکہ فٹنس حاصل كرسكوں لیکن انجری كے بعد یكدم انٹرنیشنل كركٹ میں پرفارم كرنا مشكل ہوتا ہے، سری لنكا كے خلاف سیریز میں ماضی كی طرح كی پرفارمنس نہیں دے سكا تاہم میں نے اپنی فٹنس اور فارم دوبارہ حاصل كرنے كے لئے سمر سیٹ كاؤنٹی سے كنٹریكٹ ہونے كے باوجود سمر كیمپ میں ٹریننگ كو ترجیح دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان ٹیم كے ہر كھلاڑی كو آئی پی ایل اور بگ بیش جیسی كركٹ لیگز كھیلنی چاہئے اس سے ان كے تجربہ میں اضافہ اور پرفارمنس میں بھی بہتری آتی ہے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ جب میں سمجھوں گا كہ ٹیسٹ کرکٹ كھیلنے كے لئے فٹ نہیں ہوں تو خود ہی ٹیسٹ كركٹ سے كنارہ كشی اختیار كرلوں گا۔ انہوں نے كہا كہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں زیادہ فٹنس كی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ باؤلر نے كم اوور كرنے ہوتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی میں بلے بازوں كو فائدہ حاصل ہوتا ہے اور انہوں نے اس فارمیٹ كے لئے نئے نئے شارٹس ایجاد كئے ہیں۔