جناح ہاؤس حملہ کیس کے چالان میں بغاوت کا الزام شامل کرنے کی ہدایت
پراسیکیوشن نے تفتیشی افسر کو عوام الناس کو بغاوت پر اکسانے کے متعلق تمام ویڈیوز کو چالان کا حصہ بنانے کی ہدایت کی
پراسیکیوشن نے جناح ہاؤس حملہ کیس کے چالان میں بغاوت کا الزام شامل کرنے کی ہدایت کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں نو مئی کو توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوشن نے جناح ہاؤس حملہ کیس کا چالان اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیا اور پراسیکیوشن نے تفتیشی افسر کو عوام الناس کو بغاوت پر اکسانے کے متعلق تمام ویڈیوز کو چالان کا حصہ بنانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے تفتیشی افسران کو چالان اعتراض دور کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ اسپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ نے چالان تین روز تک اعتراض دور کر کے پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔
واضح رہے کہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، ہی ٹی آئی چئیرمین سمیت دیگر شامل ہیں۔ چالان عدالت میں پیش ہونے کے بعد مقدمے کا ٹرائل شروع ہوگا۔