گستاخانہ فلم کیخلاف احتجاج پرگرفتار مظاہرین کی قانونی مدد کا اعلان

سٹی کورٹ میں وکلا کا احتجاج،عدالتی بائیکاٹ، جوڈیشل اسٹاف کی قلم چھوڑ ہڑتال۔

مغربی معاشرہ اور انکے زندہ و مرحوم مذہبی رہنما مذاق بن چکے،ہائیکورٹ بار کی قرار دادیں، فوٹو: اے ایف پی

کراچی بار نے گستاخانہ فلم کی نمائش کے خلاف مظاہرے کرنے والوں کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پیر کو وکلا نے گستا خانہ فلم کے خلاف شدید احتجاج اور عدالتی بائیکاٹ کیا اور احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اس موقع پر جوڈیشل اسٹاف نے بھی وکلا کے احتجاج کی حمایت اور قلم چھوڑ ہڑتال کی وکلا کے عدالتی بائیکاٹ کے باعث سٹی کورٹ، ملیر ڈسٹرکٹ کورٹس سمیت دیگر ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی۔


جیل حکام کی جانب سے بھی قیدیوں کو پیشی کیلیے نہیں بھیجا گیا تاہم پولیس نے کراچی کے مختلف تھانوں میں گرفتار ملزمان کا ریمانڈ حاصل کرنے کیلیے عدالتوں میں پیش کیا اور ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ،کراچی بار نے احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار ہونے واے شہریوں کیلیے مفت قانونی امداد فراہم کرنے کیلیے 5 رکنی وکلا کی ٹیم تشکیل دی ہے۔

جو انھیں مفت قانونی امداد فراہم کریگی ،دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے امریکا اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام سمیت اسلامی شعائر کی حرمت کے متعلق قانون سازی کریں ، وکلا نے توہین آمیز فلم بنانے والے ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے عدالتوں میں قائم کینٹینوں میں غیر ملکی مشروبات کی فروخت پر فوری پابندی عائد کردی ۔

قرار دادوں کی نقول امریکی قونصل خانے کو بھی ارسال کی جائیگی، پیر کو امریکا میں بنائی جانیوالی نفرت انگیز فلم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ بار سمیت کراچی کی ضلعی عدالتوں اور ملیر بار ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اوربڑی تعداد میں بار رومز میں جمع ہوئے جہاں جنرل باڈی اجلاس منعقد کیے گئے ، ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کا اجلاس نائب صدر عاشق رانا ایڈووکیٹ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
Load Next Story