کراچی کارسوار کی فائرنگ سے دو مبینہ ڈاکو ہلاک ایک زخمی
ڈاکو کار سوار اور اس کی فیملی کو لوٹ کر فرار ہو رہے تھے
جامع کلاتھ مارکیٹ کے قریب کار سوار کی فائرنگ سے دو مبینہ ڈاکو ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا، عینی شاہدین کے مطابق مبینہ موٹرسائیکل سوار ڈاکو کار سوار اور اس کی فیملی کو لوٹ کر فرار ہو رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق آرام باغ تھانے کی حدود جامع کلاتھ مارکیٹ کے ایم سی اسکول کے قریب کار سوار نے موٹرسائیکل سوار 3 ڈاکوؤں کو گولیاں ماریں اور کچھ دیر موقع پر رکنے کے بعد فرار ہوگیا۔ فائرنگ کی آواز سن کر برنس روڈ کے مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی جبکہ کچھ ہی دیر میں آرام باغ تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
اس دوران ایک ڈاکو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکا تھا، ہلاک ہونے والے مبینہ ڈاکو کی لاش پولیس موبائل میں جبکہ زخمی ڈاکوؤں کو ایدھی ایمبولینس میں سول اسپتال پہنچایا گیا، زخمی ہونے والے دو ڈاکوؤں میں سے ایک ڈاکو دوران علاج چند گھنٹوں کی کشمکش کے بعد زخموں کی تاب نہ ہاتے ہوئے ہلاک ہوگیا جبکہ تیسرے ڈاکو کی حالت بھی انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں سے ملنے والا ایک پستول اور 125 موٹر سائیکل پولیس نے قبضے میں لے لی تھی۔ عینی شاہد نے بتایا کہ کار سوار شارع لیاقت پر فریسکو کے سگنل سے ایم اے جناح روڈ کی طرف مڑا تو کچھ ہی فاصلے پر موٹرسائیکل سوار نے انہیں اسلحہ دکھا کر روک لیا اور گاڑی میں سوار فیملی سے لوٹ مار کی اور اپنے موٹرسائیکل پر بیٹھ کر ایم اے جناح روڈ کی جانب فرار ہونے لگے۔ اسی دوران کار سوار نے ان کا تعاقب کیا اور کے ایم سی اسکول کے قریب فائرنگ کر دی۔
عینی شاہد کے مطابق کار سوار نے 8 فائر کیے تھے، دو ڈاکو عین جامع حلیم کے سامنے جا گرے جبکہ تیسرا ڈاکو کچھ فاصلے پر واقعے عیدگاہ مارکیٹ کے سامنے پہنچ کر گر گیا تھا۔ کار سوار نے نیچے اتر کر ڈاکوؤں کی تلاشی لی اور ان سے اپنا لوٹا ہوا سامان واپس لیا اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر فیملی کے ساتھ فرار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والا کار سوار شہری کون تھا، واقعے کی مزید تفتیش کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرام باغ تھانے کی حدود جامع کلاتھ مارکیٹ کے ایم سی اسکول کے قریب کار سوار نے موٹرسائیکل سوار 3 ڈاکوؤں کو گولیاں ماریں اور کچھ دیر موقع پر رکنے کے بعد فرار ہوگیا۔ فائرنگ کی آواز سن کر برنس روڈ کے مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی جبکہ کچھ ہی دیر میں آرام باغ تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
اس دوران ایک ڈاکو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکا تھا، ہلاک ہونے والے مبینہ ڈاکو کی لاش پولیس موبائل میں جبکہ زخمی ڈاکوؤں کو ایدھی ایمبولینس میں سول اسپتال پہنچایا گیا، زخمی ہونے والے دو ڈاکوؤں میں سے ایک ڈاکو دوران علاج چند گھنٹوں کی کشمکش کے بعد زخموں کی تاب نہ ہاتے ہوئے ہلاک ہوگیا جبکہ تیسرے ڈاکو کی حالت بھی انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں سے ملنے والا ایک پستول اور 125 موٹر سائیکل پولیس نے قبضے میں لے لی تھی۔ عینی شاہد نے بتایا کہ کار سوار شارع لیاقت پر فریسکو کے سگنل سے ایم اے جناح روڈ کی طرف مڑا تو کچھ ہی فاصلے پر موٹرسائیکل سوار نے انہیں اسلحہ دکھا کر روک لیا اور گاڑی میں سوار فیملی سے لوٹ مار کی اور اپنے موٹرسائیکل پر بیٹھ کر ایم اے جناح روڈ کی جانب فرار ہونے لگے۔ اسی دوران کار سوار نے ان کا تعاقب کیا اور کے ایم سی اسکول کے قریب فائرنگ کر دی۔
عینی شاہد کے مطابق کار سوار نے 8 فائر کیے تھے، دو ڈاکو عین جامع حلیم کے سامنے جا گرے جبکہ تیسرا ڈاکو کچھ فاصلے پر واقعے عیدگاہ مارکیٹ کے سامنے پہنچ کر گر گیا تھا۔ کار سوار نے نیچے اتر کر ڈاکوؤں کی تلاشی لی اور ان سے اپنا لوٹا ہوا سامان واپس لیا اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر فیملی کے ساتھ فرار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والا کار سوار شہری کون تھا، واقعے کی مزید تفتیش کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔