صحت کیا پھل بھی وزن گھٹا سکتے ہیں
تذکرہ ایسے پھلوں کا، جن کا استعمال وزن نہیں بڑھنے دیتا
موٹاپہ...ایک ایسا مرض ہے، جو نہ صرف جسمانی بلکہ معاشرتی طور پر بھی انسانی زندگی اجیرن بنا دیتا ہے۔ عمومی طور پر موٹاپہ کی ایک بڑی وجہ زیادہ کھانے کو قرار دیا جاتا ہے، جو لوگ کھانے پینے کی زیادہ شوقین ہوتے ہیں۔
ان کے جسم کے اندر تیزی کے ساتھ چربی چڑھتی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پھل اور سبزیاں اچھی انسانی صحت کے لئے ناگزیر ہیں، جن کے استعمال سے بلاشبہ وزن بھی بڑھتا ہے لیکن یہاں ہم آپ سے غذائیت سے بھرپور چند ایسے پھلوں کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں، جن کا استعمال حیران کن طور پر وزن کو گھٹانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
معروف برطانوی جریدے بی ایم جے (برٹش میڈیکل جرنل) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق، جس میں ایک لاکھ سے زیادہ مرد و خواتین کو شامل کیا گیا کہ مطابق طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹس کا ذیلی جزوflavonoids مخصوص پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے اور یہ جزو جسمانی وزن میں اضافے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسے پھلوں کو اینتھوسیانز (anthocyanins) کا نام دیا گیا ہے۔ آئیے اب ان مخصوص پھلوں سے جدید تحقیقات کی روشنی میں آگاہی حاصل کرتے ہیں۔
سیب
اگرچہ روزانہ ایک سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھتا ہے لیکن یہ حقیقت کیا آپ کے اندر خوش گوار حیرت کا احساس نہیں پیدا کرے گی کہ جب آپ کو معلوم ہو گا کہ سیب وزن گھٹانے کی مشقت میں آپ کا معاون بن سکتا ہے۔ جدید میڈیکل سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ سیب خاص قسم کے اجزا (flavonoid polymers) اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو اسے وزن گھٹانے والے پھلوں میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
معروف کتاب The Genetics of Health: Understand Your Genes for Better Health کے مصنف ڈاکٹر شیراڈ پاؤل (نیوزی لینڈ) کہتے ہیں کہ زیادہ فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سیب کو چھلکے سمیت کھایا جائے۔ سیب کھانے سے نہ صرف خون میں شوگر بلکہ زیادہ کھانے کی خواہش میں بھی کسی حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
ناشپاتی
برٹش میڈیکل جرنل(BMJ) میں چار سالہ تحقیق کے نتیجے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ناشپاتی وزن گھٹانے کا سبب ہے کیوں کہ اس کے اندر بھی خاص جزو یعنی flavonoid polymer موجود ہے۔ نیویارک سٹی (امریکا) کے ایک معروف ہسپتال (لینوکس ہل) کی مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کیری پیٹرسن کے مطابق وہ پھل جو flavonoid اینٹی ٹاکسیڈنٹس اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔
وہ آپ کے وزن کو گھٹانے میں اس لئے مددگار ہوتے ہیں کیوں کہ ان کے استعمال سے کھانے کی زیادہ خواہش کم ہو جاتی ہے تاہم یہاں ایک بار پھر اس بات کا تذکرہ کرنا ضروری ہے کہ ناشپاتی یا سیب جب بھی کھائیں، ان کے فوائد سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے انہیں چھلکے سمیت کھایا جائے۔
بلیوبیری
بلیوبیری کو اینتھوسیانز (anthocyanins) پھلوں میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ بی ایم جے کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلیوبیری کے تقریباً ایک چوتھائی کپ میں 10ملی گرام اینتھوسیانز پایا جاتا ہے اور ہر 10ملی گرام اینتھوسیانز چار سال میں ایک چوتھائی پاؤند وزن کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس تحقیق کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ flavonoids کس طرح سے وزن میں اضافے کو روکتے ہیں، یہ پوری طرح سے ابھی سمجھانا مشکل ہے لیکن flavonoids سے بھرپور غذائیں کے استعمال سے ہمیں جلد پیٹ بھرجانے کا احساس ہوتا ہے، جس سے ہم ان غذاؤں سے کسی حد تک بچ سکتے ہیں، جن سے وزن بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر پیٹرسن کہتی ہیں کہ وہ بلیوبیری کی پرستار ہوں کیوں کہ یہ اینٹی آکسیڈنٹ کی طاقت کے ساتھ فائبر سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔ ایک دن میں ایک کپ بلیوبیری کا استعمال آپ کو مناسب طریقے سے صحت مند رکھنے کے لئے کافی ہے۔
اسٹرابیری
اینتھوسیانز کی صلاحیت کے باعث اسٹرابیری بلوبیری کی طرح وزن برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر پیٹرسن کا کہنا ہے کہ روزانہ ناشتے میں دہی یا دلیے کے ساتھ ایک کپ اسٹرابیری کو اپنی خوراک میں شامل کرنا شروع کریں یا پھر جب بھی آپ کھانا کھائیں تو میٹھے کے طور پر اس پھل کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔
اگرچہ عمومی طور پر میٹھے پھل کھانے سے وزن بڑھتا ہے لیکن اسٹرابری ان سے بالکل مختلف ہے، جس کی وجہ flavonoids ہے، جو مزید کھانے کی خواہش کو کم کرکے جسمانی وزن بڑھنے نہیں دیتا۔
مرچ
مرچ کے حوالے سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ ماہر غذائیات اسے سبزی کے بجائے پھلوں میں شمار کرتے ہیں۔
مرچ کے دیگر طبی فوائد کے ساتھ ایک بڑا فائدہ اس کے روزانہ استعمال سے جسمانی وزن میں اضافے کو روکنا ہے۔ چوہوں پر کی گئی ایک تحقیق کے مطابق مرچ میں موجود جزو Capsaicin میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ سفید چربی کو جلانے کا کام کرتا ہے۔
ان کے جسم کے اندر تیزی کے ساتھ چربی چڑھتی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پھل اور سبزیاں اچھی انسانی صحت کے لئے ناگزیر ہیں، جن کے استعمال سے بلاشبہ وزن بھی بڑھتا ہے لیکن یہاں ہم آپ سے غذائیت سے بھرپور چند ایسے پھلوں کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں، جن کا استعمال حیران کن طور پر وزن کو گھٹانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
معروف برطانوی جریدے بی ایم جے (برٹش میڈیکل جرنل) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق، جس میں ایک لاکھ سے زیادہ مرد و خواتین کو شامل کیا گیا کہ مطابق طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹس کا ذیلی جزوflavonoids مخصوص پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے اور یہ جزو جسمانی وزن میں اضافے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسے پھلوں کو اینتھوسیانز (anthocyanins) کا نام دیا گیا ہے۔ آئیے اب ان مخصوص پھلوں سے جدید تحقیقات کی روشنی میں آگاہی حاصل کرتے ہیں۔
سیب
اگرچہ روزانہ ایک سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھتا ہے لیکن یہ حقیقت کیا آپ کے اندر خوش گوار حیرت کا احساس نہیں پیدا کرے گی کہ جب آپ کو معلوم ہو گا کہ سیب وزن گھٹانے کی مشقت میں آپ کا معاون بن سکتا ہے۔ جدید میڈیکل سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ سیب خاص قسم کے اجزا (flavonoid polymers) اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو اسے وزن گھٹانے والے پھلوں میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
معروف کتاب The Genetics of Health: Understand Your Genes for Better Health کے مصنف ڈاکٹر شیراڈ پاؤل (نیوزی لینڈ) کہتے ہیں کہ زیادہ فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سیب کو چھلکے سمیت کھایا جائے۔ سیب کھانے سے نہ صرف خون میں شوگر بلکہ زیادہ کھانے کی خواہش میں بھی کسی حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
ناشپاتی
برٹش میڈیکل جرنل(BMJ) میں چار سالہ تحقیق کے نتیجے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ناشپاتی وزن گھٹانے کا سبب ہے کیوں کہ اس کے اندر بھی خاص جزو یعنی flavonoid polymer موجود ہے۔ نیویارک سٹی (امریکا) کے ایک معروف ہسپتال (لینوکس ہل) کی مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کیری پیٹرسن کے مطابق وہ پھل جو flavonoid اینٹی ٹاکسیڈنٹس اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔
وہ آپ کے وزن کو گھٹانے میں اس لئے مددگار ہوتے ہیں کیوں کہ ان کے استعمال سے کھانے کی زیادہ خواہش کم ہو جاتی ہے تاہم یہاں ایک بار پھر اس بات کا تذکرہ کرنا ضروری ہے کہ ناشپاتی یا سیب جب بھی کھائیں، ان کے فوائد سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے انہیں چھلکے سمیت کھایا جائے۔
بلیوبیری
بلیوبیری کو اینتھوسیانز (anthocyanins) پھلوں میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ بی ایم جے کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلیوبیری کے تقریباً ایک چوتھائی کپ میں 10ملی گرام اینتھوسیانز پایا جاتا ہے اور ہر 10ملی گرام اینتھوسیانز چار سال میں ایک چوتھائی پاؤند وزن کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس تحقیق کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ flavonoids کس طرح سے وزن میں اضافے کو روکتے ہیں، یہ پوری طرح سے ابھی سمجھانا مشکل ہے لیکن flavonoids سے بھرپور غذائیں کے استعمال سے ہمیں جلد پیٹ بھرجانے کا احساس ہوتا ہے، جس سے ہم ان غذاؤں سے کسی حد تک بچ سکتے ہیں، جن سے وزن بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر پیٹرسن کہتی ہیں کہ وہ بلیوبیری کی پرستار ہوں کیوں کہ یہ اینٹی آکسیڈنٹ کی طاقت کے ساتھ فائبر سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔ ایک دن میں ایک کپ بلیوبیری کا استعمال آپ کو مناسب طریقے سے صحت مند رکھنے کے لئے کافی ہے۔
اسٹرابیری
اینتھوسیانز کی صلاحیت کے باعث اسٹرابیری بلوبیری کی طرح وزن برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر پیٹرسن کا کہنا ہے کہ روزانہ ناشتے میں دہی یا دلیے کے ساتھ ایک کپ اسٹرابیری کو اپنی خوراک میں شامل کرنا شروع کریں یا پھر جب بھی آپ کھانا کھائیں تو میٹھے کے طور پر اس پھل کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔
اگرچہ عمومی طور پر میٹھے پھل کھانے سے وزن بڑھتا ہے لیکن اسٹرابری ان سے بالکل مختلف ہے، جس کی وجہ flavonoids ہے، جو مزید کھانے کی خواہش کو کم کرکے جسمانی وزن بڑھنے نہیں دیتا۔
مرچ
مرچ کے حوالے سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ ماہر غذائیات اسے سبزی کے بجائے پھلوں میں شمار کرتے ہیں۔
مرچ کے دیگر طبی فوائد کے ساتھ ایک بڑا فائدہ اس کے روزانہ استعمال سے جسمانی وزن میں اضافے کو روکنا ہے۔ چوہوں پر کی گئی ایک تحقیق کے مطابق مرچ میں موجود جزو Capsaicin میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ سفید چربی کو جلانے کا کام کرتا ہے۔