کورونا کی جائے پیدائش کی تحقیقات کیلیے چین تعاون کرے عالمی ادارۂ صحت

کورونا کی ابتدا کی تحقیقات کیلیے ایک اور انکوائری مشن چین بھیجنے کو تیار ہیں؛ عالمی ادارۂ صحت


ویب ڈیسک September 18, 2023
کورونا وائرس کی تحقیقات کیلیے مشن دوبارہ چین بھیجیں گے، ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ کورونا کی ابتدا کی تحقیقات کے لیے نیا مشن بھیجنےکو تیار ہیں جس کے لیے چین تعاون کرے۔

برطانوی نشریاتی اخبار کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا وائرس کی جائے پیدائش کی تحقیقات کے لیے آنے والے تفتیش کاروں کو مکمل رسائی دے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی، اس پر تحقیقات مکمل نہیں ہوئی ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات کے لیے چین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر چین نے رضامندی ظاہر کی تو تفتیش کاروں کو چین کے شہر وہان بھیجا جائے گا جہاں سب سے پہلے کورونا کا کیس سامنے آیا تھا۔

خیال رہے کہ عالمی اداروں اور کئی ممالک نے مہلک کورونا وائرس کی چین کے شہر وہان کی ایک لیبارٹری میں حادثاتی طور پر بننے اور پھر پورے دنیا میں پھیلنے کا شک ظاہر کیا تھا۔

یہ شک اس وقت مزید پختہ ہوا جب چین نے اس مہلک وائرس سے متعلق معلومات سے دنیا کو آگاہ نہ کیا اور جب ڈبلیو ایچ او کی ٹیم چین پہنچی تو اسے کئی مشتبہ مقامات تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔

دوسری جانب چین نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا کی ابتدا امریکا سے ہوئی جہاں ایک پھیپھڑوں کے مرض کی وبا پھوٹی تھی اور امریکا نے اس سے دنیا کو بروقت آگاہ نہیں کیا تھا۔

یوں یہ اہم معاملہ دو بڑی قوتوں کے درمیان تنازعات اور الزامات کا شکار ہوگیا اور دنیا میں 70 لاکھ اموات کا سبب بننے والے کورونا وائرس کی جائے پیدائش سے متعلق تحقیقات رک گئی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں