حصص مارکیٹ مندی سے نکل آئی 67 پوائنٹس کا اضافہ

انڈیکس کی 28 ہزار400 کی حد بحال ہوگئی تاہم تیزی کے باوجود59.11 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں

حصص کی مالیت میں12 ارب59 کروڑ 29 لاکھ 40 ہزار430 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ فوٹو: آن لائن/فائل

وزیرخزانہ کی جانب سے حصص کی تجارت پر کیپٹل گینز ٹیکس نہ بڑھانے کی خبراور آئل اینڈ گیس سیکٹر میں غیرمتوقع طور پر خریداری کی بڑی لہر کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتار چڑھائو کے بعد ایک بار پھر تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی28400 کی حد بحال ہوگئی تاہم تیزی کے باوجود59.11 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں لیکن حصص کی مالیت میں12 ارب59 کروڑ 29 لاکھ 40 ہزار430 روپے کا اضافہ ہوگیا۔


ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ کی جانب سے حصص کی تجارت پرکیپٹل گینزٹیکس کی شرح 10 فیصد تک منجمد رکھنے کی اطلاعات اورنئے بجٹ کے حوالے سے رواں ہفتے اسٹاک ایکس چینجز کے نمائندہ وفد سے مذاکرات کی خبروں نے مارکیٹ پر اچھے اثرات مرتب کیے حالانکہ نئی مانیٹری پالیسی میں ڈسکائونٹ ریٹ بڑھنے کے خدشات بدستور قائم ہیں، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 37.48 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی چونکہ مقامی کمپنیوں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر42 لاکھ 79 ہزار232 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

تاہم اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے8 لاکھ55 ہزار 772 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 26 لاکھ15 ہزار883 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ 90 ہزار438 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے79 ہزار480 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے37 ہزار659 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن کیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 67.61 پوائنٹس کے اضافے سے 28411.49 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 47.86 پوائنٹس کے اضافے سے 19789.66 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 145.59 پوائنٹس کے اضافے سے 45299.28 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 37.76 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ13 لاکھ 26 ہزار390 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 340 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 110 کے بھائو میں اضافہ، 201 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔
Load Next Story