پنجاب تھیٹرز میں غیراخلاقی کارکردگی پر مرد اداکاروں کیخلاف شکنجہ تیار
متعدد مرد اداکاروں کی غیر اخلاقی پرفارمنسز کی ویڈیوز اکٹھی کر لی گئیں
حکومت پنجاب کا غیر اخلاقی پرفارمنسز پر تھیٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
خواتین اداکاراؤں کے بعد مرد اداکار بھی زد میں آگئے۔ حکومت کی جانب سے متعدد مرد اداکاروں کی غیر اخلاقی پرفارمنسز مانیٹر کی گئیں اور ان کی ویڈیوز بھی اکٹھی کر لی گئیں۔
اداکار راشد کمال ۔ گڈو کمال ۔ شکیل چن ۔تسلیم عباس ۔عمران شوکی ۔ سجاد شوکی ۔ سرفراز وکی ، عقیل حیدر ۔ امجد رانا ۔وکی کوڈو ۔ بلا شیخوپوریا ۔ فہد اعوان ۔ مہدی شاہ ، شازب مرزا ۔ شوکت رنگیلا ۔ اسلم چٹا ۔ سجاد فوکی ۔ ناصر مستانہ ، علی ناز ۔ طوطی برال ۔ ندیم چٹا ۔ عابد چارلی کے خلاف شکنجہ تیار کرلیا گیا اور ان کی رپورٹس اعلی حکام کو بھجوا دی گئیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر کا کہنا ہے کہ خواتین کے ساتھ ساتھ مرد فنکاروں کو بھی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا، قانون سب کے لیے برابر ہے چاہے وہ مرد ہو یا خاتون ہو، جو بھی غیر اخلاقی پرفارمنسز کرے گا چاہے وہ مرد ہو یا خاتون قانون سے بالا تر نہیں۔
عامر میر نے کہا کہ پنجاب آرٹس کونسل نے ان تمام فنکاروں کی فہرستیں تیار کر لی ہیں۔ ڈراما ایکٹ کے نفاذ کے بعد کوئی بھی مرد یا خاتون اداکار قانون کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو سخت سزا کا مستحق ہوگا۔ فن و ثقافت کی بحالی چاہتے ہیں عریانی یا فحاشی نہیں۔
خواتین اداکاراؤں کے بعد مرد اداکار بھی زد میں آگئے۔ حکومت کی جانب سے متعدد مرد اداکاروں کی غیر اخلاقی پرفارمنسز مانیٹر کی گئیں اور ان کی ویڈیوز بھی اکٹھی کر لی گئیں۔
اداکار راشد کمال ۔ گڈو کمال ۔ شکیل چن ۔تسلیم عباس ۔عمران شوکی ۔ سجاد شوکی ۔ سرفراز وکی ، عقیل حیدر ۔ امجد رانا ۔وکی کوڈو ۔ بلا شیخوپوریا ۔ فہد اعوان ۔ مہدی شاہ ، شازب مرزا ۔ شوکت رنگیلا ۔ اسلم چٹا ۔ سجاد فوکی ۔ ناصر مستانہ ، علی ناز ۔ طوطی برال ۔ ندیم چٹا ۔ عابد چارلی کے خلاف شکنجہ تیار کرلیا گیا اور ان کی رپورٹس اعلی حکام کو بھجوا دی گئیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر کا کہنا ہے کہ خواتین کے ساتھ ساتھ مرد فنکاروں کو بھی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا، قانون سب کے لیے برابر ہے چاہے وہ مرد ہو یا خاتون ہو، جو بھی غیر اخلاقی پرفارمنسز کرے گا چاہے وہ مرد ہو یا خاتون قانون سے بالا تر نہیں۔
عامر میر نے کہا کہ پنجاب آرٹس کونسل نے ان تمام فنکاروں کی فہرستیں تیار کر لی ہیں۔ ڈراما ایکٹ کے نفاذ کے بعد کوئی بھی مرد یا خاتون اداکار قانون کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو سخت سزا کا مستحق ہوگا۔ فن و ثقافت کی بحالی چاہتے ہیں عریانی یا فحاشی نہیں۔