آئی ایم ایف کا حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنے کا مطالبہ
آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے کیے گئے اقدامات کی رپورٹ بھی طلب کی ہے، وزارت خزانہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی حکومت سے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن پیٹرولیم مصنوعات کی ماہانہ اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اورپیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روم تھام کے لیے کیے گئے اقدامات پر وزارت خزانہ اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بارڈر پر کسٹم، ایجنسی اہلکار، فورسز کی تعداد اور استعداد کار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے کسٹم اور لیوی کی مد میں 10ارب سے زائد کا نقصان ہورہا ہے اس لیے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بڑھنy سے درآمدی بل میں کمی سے ریونیو شارٹ فال ہوگا۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کہا ہے کہ ماہانہ 143ملین لیٹرپیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو روکا جائے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر اور وزارت خزانہ کو ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن پیٹرولیم مصنوعات کی ماہانہ اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اورپیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روم تھام کے لیے کیے گئے اقدامات پر وزارت خزانہ اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بارڈر پر کسٹم، ایجنسی اہلکار، فورسز کی تعداد اور استعداد کار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے کسٹم اور لیوی کی مد میں 10ارب سے زائد کا نقصان ہورہا ہے اس لیے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بڑھنy سے درآمدی بل میں کمی سے ریونیو شارٹ فال ہوگا۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کہا ہے کہ ماہانہ 143ملین لیٹرپیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو روکا جائے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر اور وزارت خزانہ کو ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے۔